وہ چراغ تھا جو بجھا نہیں

وہ چراغ تھا جو بجھا نہیں
جنگ مشرق میں ہو کہ مغرب میں
فیض احمد فیض کی مشہور نظم ’مجھ سے پہلی سی محبت میرے محبوب نہ مانگ‘ میں جو لاجواب مضمون باندھا گیا ہے وہ ساحر لدھیانوی کے ایک مشہور فلمی گیت میں بھی پیش کیا گیا ہے۔
پہن کر نغموں کی مالا
کیا کروں مٹانے کے حوصلے نہیں ہوتے
تم چلی جاو گی پرچھائیاں رہ جائیں گی
میں ہر اک پل کا شاعر ہوں
ظلم کی بات ہی کیا ظلم کی اوقات ہی کیا
کیسے ہوظلم کی رات بسر، اس بات کا ڈر اب کس کو ہے
جس میں پنہاں مرے خوابوں کی طرب گاہیں ہیں