غیر قانونی مہاجرین جموں کشمیر 1989ء کی سندھ میں مستقل آبادکاری کیلئے کام کا آغاز

غیر قانونی مہاجرین جموں کشمیر 1989ء کی سندھ میں مستقل آبادکاری کیلئے کام کا آغاز
’گزشتہ عرصہ میں درجہ چہارم کے 450 سے زائد کنٹریکٹ ملازمین کو ملازمتوں سے فارغ کیا گیا لیکن اطلاعات ہیں کہ مستقل آسامیاں تخلیق کر کے درجہ چہارم کے ملازمین کی تعیناتی کی منصوبہ بندی بھی کی گئی ہے۔
ہمیں ایک متبادل انقلابی سوشلسٹ سیاست کی ضرورت ہے اور محنت کش طبقہ اس کی صلاحیت رکھتا ہے۔ ہمارے ساتھ شامل ہونے اور ایک انقلابی سوشلسٹ تحریک کی تعمیر کے لئے رابطہ کریں۔
پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد کے سامنے تنخواہوں میں اضافے اور دیگر مطالبات کیلئے احتجاج کرنے والے ہزاروں سرکاری ملازمین کو منتشر کرنے کیلئے وفاقی پولیس نے آنسو گیس کی شیلنگ اور لاٹھی چارج کیا جس کی وجہ سے سینکڑوں ملازمین زخمی ہو گئے ہیں جبکہ 150 سے زائد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
آل پاکستان ایمپلائز، پنشنرز و لیبر تحریک کی قیادت نے اعلان کیا ہے کہ 17 فروری ملک بھر کے ملازمین پنشنروں اور مزدوروں کے حقوق کے حصول کا دن ہو گا۔ حکومت نے اگر پرامن احتجاج روکنے کی کوشش کی تو پورے ملک کی بجلی بند کرنے کے ساتھ تمام ایئرپورٹس اور پی آئی اے کا آپریشن روک دیا جائے گا، ریلوے کا پہیہ بھی جام ہو گا اور تمام محکمہ جات میں تالہ بند ہڑتال ہو گی۔
این ایف سی اجلاس کے دوران مرکز اور صوبوں کی حکومتیں عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے ساتھ مذاکرات کے دوران طے پانے والے نئے اہداف کی روشنی میں اپنی مالیاتی صورتحال کو زیر بحث لائیں گے۔
”پی ڈی ایم کی ایک اہم جماعت کے بیک ڈور مذاکرات ناکام ہوئے ہیں۔ اس لئے یہ جھگڑا شدید ہو گیا ہے۔ پانچ فروری کو جلسے میں پی ڈی ایم کی قیادت یہ بتا دے کہ ان سے کس نے یہ کہا کہ لائن آف کنٹرول کو مستقل بارڈر بنانے پر اتفاق رائے کیا جائے۔“
بہترین نصاب، اچھی سائنس، اچھے نظریات، فلسفہ اور عہد حاضر کے بہترین علوم کی مادری زبانوں میں ضرورت ہے۔
ہم حکومت، ایچ ای سی اور تمام جامعات کے وائس چانسلرز کو یہ باور کروانا چاہتے ہیں کہ یہ کسی ایک یونیورسٹی، کسی ایک شہر یا طلبہ کے کسی مخصوص گروپ کا مسئلہ نہیں ہے بلکہ ملک بھر کے طلبہ کا مشترکہ مسئلہ ہے اور ملک بھر کی تمام جامعات کے طلبہ اس ایشو پر یکجا اور متحد ہیں۔ ہم اپنا حق ہر قیمت پر لے کر رہیں گے اور اس جدوجہد سے کسی صورت دستبردار نہیں ہونگے۔
سکولوں کو یکساں نصاب کے نام پر مدرسے بنایا جا رہا ہے، یونیورسٹیاں پی ایچ ڈی طالبان کے حوالے کی جا رہی ہیں۔