کامریڈ لال خان اپنی سوچ، سیاسی فکر اور مارکسی نظریات کے ساتھ ہمیشہ ہمارے ساتھ رہیں گے۔ ہم کسی قیمت پر ان کے متعین کئے ہوئے راستے سے نہیں ہٹیں گے اور جس سرخ پرچم کو سینے پر سجا کر وہ وداع ہوئے اسی لال پرچم کو بلند کئے ہم جئیں گے اور اسی کے ساتھ مریں گے۔
پاکستان
نواز شریف کو للکارنے والا سوشلسٹ سپاہی: محمود بٹ کی آج پہلی برسی منائی جائے گی
آج بختیار لیبر ہال میں محمود بٹ کے ساتھی مزدور اور انقلابی کامریڈ اسے خراجِ عقیدت پیش کرنے صبح دس بجے اس عہد کے ساتھ جمع ہوں گے کہ محمود بٹ کی جدوجہد جاری رہے گی۔ گذشتہ اتوار کو ہونے والا فیض امن میلہ جو گذشتہ سال سے بھی کہیں بڑا تھا، محمود بٹ کے ساتھیوں کے اسی عہد کا ایک عملی اظہار تھا۔
کوئٹہ بم دھماکہ اور میڈیا کی خاموشی
دہشت گردی نے شہر کا کلچر بدل کر رکھ دیا ہے۔
افغانستان: حسبِ توقع صدر غنی کی جیت، عبداللہ عبداللہ کی دھمکیاں
اگر عراق میں امریکی مداخلت کے نتیجے میں ایران نواز مذہبی جنونی اور جنگی سالار لوگوں پر، فرقہ وارانہ بنیادوں پربذریعہ انتخابات، مسلط کر دئے گئے ہیں تو افغانستان میں خونی جنگی سالار نسلی بنیادوں پر مسلط ہو گئے ہیں۔
افغان شہریوں کے پاس موجود ’آپشن‘ یہ ہے کہ طالبان کا ساتھ دو یا حکمت یار کو ووٹ دو۔
گندم کا بحران اور ماحولیاتی تبدیلیاں
ٹڈی دل کے حملوں کی وجہ سے قحط کا خطرہ ہے اور آئندہ دنوں میں ٹیکسٹائل کی صنعت بھی متاثر ہو
سکتی ہے۔
فیض امن میلہ: انقلابی اٹھان کا اظہار
حقیقت یہ ہے کہ عوام موجودہ سرمایہ درانہ نظام اور اس کی رکھوالی سیاسی پارٹیوں کی سیاست سے تنگ ہو کر نئی راہیں تلاش کر رہے ہیں۔ فیض انہی نئی راہوں کا امین اور مبلغ تھا۔ عوام نے بار بار ان سرمایہ دار جماعتوں کے اقتدار کو دیکھ لیا ہے اور ان سے جان چھڑانے کی جستجو میں جو تلاش جاری ہے فیض امن میلہ اس کی نشان دہی کر رہا ہے۔
بوٹ کو عزت دو
ی ٹی آئی کی زیرِقیادت وفاقی اور صوبائی حکومتیں نااہل ہیں۔ پنجاب اور خیبرپختونخوا کے وزرائے اعلیٰ کا بڑے پیمانے پر مذاق اڑایا جاتا ہے، جس میں پی ٹی آئی کے سرکردہ رہنما بھی شامل ہیں۔ ٹی وی ٹاک شوز کے میزبان یہ کہہ رہے ہیں کہ پنجاب کے وزیرِ اعلیٰ عثمان بزدار کے عہدے پر برقرار رہنے کی وجہ خان صاحب کی اہلیہ بشریٰ بی بی کا یہ انتباہ ہے کہ بزدار کی رخصتی ان کے شوہر کی رخصتی کا باعث بن سکتی ہے۔
ڈیجیٹل تقسیم: پاکستان کی 74 فیصد اکثریت انٹرنیٹ سے محروم
وئی بھی ٹیکنالوجی ہو، طبقاتی معاشرے میں اس کا ایک طبقاتی پہلو ہوتا ہے۔
فیض امن میلہ کمیٹی کے نام ایک خط
چلے چلو کہ وہ منزل نہیں آئی!
چھت پہ گزرتی ٹرین
زیادہ تر فاقوں سے تنگ آکر کی جانے والی خودکشیاں ہوتی ہیں۔