بائیس جولائی کی ملاقات سے قبل عمران خان کو فقط یہ یاد دلانا تھا کہ وہ اپنا سی این این کو دیا ہوا انٹرویو مت بھولیں۔
پاکستان
پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف‘ کیا ہوتا رہا اور کیا ہو رہا ہے؟
تحریک انصاف اپنے دور اقتدار میں ہر مخالف کو ہر طریقے سے دبانا چاہتی ہے۔ پیپلز پارٹی کو بھی سبق سکھانا چاہتی ہے۔
ہڑتالوں کا موسم
حکومت اس ہڑتال کو زائل کرنے کے لئے مختلف حربے استعمال کر رہی ہے۔
احتساب کا ڈھونگ بے نقاب!
ویڈیو ریلیز ہونے کے بعد حسب توقع تحریک انصاف کے تمام مرثیہ گو میدان میں اتر آئے اور مریم نواز کے خلاف الزامات لگانے والوں کی ایک قطار لگ گئی۔
فسطائیت کا آسیب
اس نظام کو چلانے کے لئے حکمرانوں کے پاس اسی جمہوریت کے چیتھڑوں میں لپٹی نیم فسطائی حاکمیت ہی بچی ہے۔
پاکستان دنیا میں کہاں کھڑا ہے؟
پاکستان کی عالمی درجہ بندی تب ہی بہتر ہو گی جب یہاں سیاسی، معاشی اور سماجی برابری ہو گی۔
پانچ جولائی 1977ء کے بیالیس سال… کیا تبدیل ہوا؟
نہ صرف طبقاتی جبر و استحصال، قومی محرومی، مہنگائی، غربت اور بیروزگاری بلکہ مسلسل گھٹتی جمہوری آزادیوں کے حوالے سے بھی حالات ماضی کی آمریتوں سے بد تر ہو چکے ہیں۔
آصف زرداری کا ادھورا انٹرویو اور آزادی اظہار کا سوال
میڈیاکو میسر آزادی کا تعلق اس بات سے ہے کہ جس معاشرے اور ریاست میں وہ میڈیا کام کر رہا ہے وہاں کس قدر جمہوری آزادیاں میسر ہیں۔
رنجیت سنگھ کا مجسمہ لگ سکتا ہے مگر بھگت سنگھ چوک نہیں بن سکتا!
بھگت سنگھ کے مجسمے کی اپیل رنجیت سنگھ کے مجسمے سے کہیں وسیع ہوتی کہ رنجیت سنگھ کا مجسمہ تو مذہبی بنیادوں پر ایک مفروضہ شاندار ماضی کی بحالی کی علامت ہے۔
نفرتوں کے کھیل‘ کھیلوں کی نفرت…
اصل حرام خور جنوب ایشیا کے ممالک کے حکمران طبقات (اور ان کے سامراجی آقا) ہیں جنہوں نے عوام کو نفرتوں کے سوا کچھ نہیں سکھایا۔