اس سنگین بحرانوں سے بچنے کے لئے نوآبادیات اور اس سے وابستہ علیحدگی اور امتیاز کے تمام طریقوں کو ختم کرنا ہو گا۔

اس سنگین بحرانوں سے بچنے کے لئے نوآبادیات اور اس سے وابستہ علیحدگی اور امتیاز کے تمام طریقوں کو ختم کرنا ہو گا۔
ہر چیز چاہے کتنی ہی سنگین ہو یا ممکنہ طور پر ان کیلئے خطرناک ہی کیوں نہ ہو، ان کے لئے چھوٹی سی بات تھی جس کا کبھی انہوں نے صلہ بھی طلب نہ کیا۔ ”وئیو پوائنٹ“ کے مدیر مظہر صاحب بھی ایک حیرت انگیز شخصیت کے مالک تھے۔ جب میں اسکاٹ لینڈ میں تھا، اچھے خاصے ڈاک خرچ کے باوجود ”وئیو پوائنٹ“ میرے پتے پر بدستور موصول ہوتا رہا حالانکہ اس وقت یہ ہفت روزہ دیوالیہ ہو چکا تھا اور ہم اس کے لئے مفت لکھا کرتے تھے۔ ”وئیو پوائنٹ“ سے وابستہ لوگوں کا یہی تو اعلیٰ اخلاقی معیار تھا۔
سیدھا سا فارمولا ہے: جتنے طالبان مسلم ممالک میں ہوں گے، اتنا آسان ہو گا سعودی عرب کے لئے اُمہ کی قیادت کرنا۔
موسمی اور چندہ سے دوری تو میں برداشت کر لوں گا، دین سے دوری نہ سہوں گا نہ کسی مسلمان کو سہنے دوں گا۔
وزیر اعظم صاحب! ہم آپ سے متفق ہیں کہ فرنچ لوگ بہت برے، توہین مذاہب کا ارتکاب کرنے والے اور سیکولرازم کے مارے ہوئے ہیں۔ کتنے افسوس کی بات ہے کہ کتنے ہی مسلمان، بالخصوص پاکستان کے شہری، فرانسیسی ویزہ لینے قطاروں میں لگے ہوئے ہیں جبکہ لاکھوں مسلمان فرانس میں رہ رہے ہیں۔ کوئی فرانس یا یورپی یونین چھوڑنے پر تیار نہیں۔
عالمی سطحی کی عوامی مزاحمت کے علاوہ فلسطینی تحریک کی کامیابی کا کوئی اور راستہ نہیں ہے۔
ناروے کی وزیراعظم نے کورونا وائرس رولز کی خلاف ورزی کرنے پرمتعدد مرتبہ عوامی سطح پر معذرت کی اور جرمانہ بھی ادا کیا ہے۔
کشمیر کے تنازع کے حل کے لیے دونوں ملکوں کو درمیانی راستہ اپنانا ہو گا۔
خون ارزاں
قارئین جدوجہد!
آپ کی مسلسل حوصلہ افزائی اور حمایت کا شکریہ۔ امید ہے ’روزنامہ جدوجہد‘ کی تعمیر میں آپ ہمارا ساتھ دیتے رہیں گے۔ ہماری بھی بھرپور کوشش ہے کہ ہم ’روزنامہ جدوجہد‘کو سوشلسٹ، فیمن اسٹ اور ماحول دوست نظریات کے ساتھ ساتھ ایسی معلومات اور خبروں کا بہترین پلیٹ فارم بنا دیں جنہیں مین سٹریم میڈیا میں طبقاتی تعصب کی وجہ سے نظر انداز کر دیا جاتا ہے۔
اس عہد کے ساتھ ہماری جانب سے آپ سب کو عید مبارک۔