Day: جون 22، 2022


جموں کشمیر: 2300 میگا واٹ سستی بجلی کے بدلے 400 میگا واٹ مہنگی بجلی بھی نہیں ملتی!

1990ء کی دہائی میں بے نظیر کی حکومت کے دوران مارگریٹ تھیچر کے فارمولہ کو استعمال کرتے ہوئے نیو لبرل اکونومی کو پاکستان میں رائج کرنے کے حوالہ سے عملی اقدامات کا آغاز کیا گیا جو آج تک جاری ہے۔ اسی سلسلہ میں پاکستان کے پاور سیکٹر کی نجکاری کا آغاز کیا گیا۔ اس نجکاری کو اس کے بعد آنے والی تمام نام نہاد جمہوری حکومتوں اور فوجی آمریتوں نے جاری رکھا۔

حقیقی آزادی کی جدوجہد

آج کل عمران خان حقیقی آزادی کی جنگ میں مصروف عمل ہیں، لیکن یہ بتانے سے قاصر ہیں کہ وہ یہ جنگ کس کے خلاف لڑ رہے ہیں اور کس طبقے کی آزادی کی کے لیے لڑ رہے ہیں۔ مزدوروں، کسانوں، خواتین، مظلوم قوموں اور دیگر جبر کاشکار مظلوم عوام کی آزادی سے تو ان کو کوئی سروکار نہیں ہے، جس کی واضح مثال پونے 4 سال کے دور اقتدار میں تحریک انصاف کی حکومت کے عالمی مالیاتی اداروں، مقامی حکمران طبقے اور فوجی اشرافیہ کی خوشنودی کے لیے محنت کشوں، طلبہ اور مظلوم قومیتوں پر مسلسل ریاستی جبر اور معاشی حملے رہے ہیں، جن کو ملکی مفاد کے لیے لازمی قرار دیا جاتا رہا ہے۔