متاثرہ دوست کا کہنا ہے کہ گاڑی کو پہنچنے والے نقصان کی مالیت 20 لاکھ روپے ہے اور اب یاسمین راشد مبینہ طو رپر فون بھی نہیں اٹھا رہی ہیں۔
Day: جون 3، 2022
حماد اظہر، شفقت محمود نے لانگ مارچ کیسے ناکام بنایا
انہوں نے کوشش کی کہ عام لوگوں کو اپنے ساتھ شامل کیا جائے لیکن انہوں نے ٹرانسپورٹ اور کھانے کے علاوہ روزانہ 15000 روپے فی شخص کا مطالبہ کیا، اس لئے تعداد چھوٹی ہے۔
اگلی آڈیو لیک میں فرح گوگی کی شکایت: ’بشریٰ بی بی کو 3 نہیں 5 تولے کا ہار چاہیے‘
کالم کے مطابق اگر عمران خان نے اشتعال انگیز باتوں کو جاری رکھتے ہیں تو یہ آڈیو لیک کروا دی جائیں گی۔
مقامی و بین الاقوامی دباؤ: ارجنٹینا نے اسرائیل کے ساتھ فٹ بال میچ منسوخ کر دیا
’اپنے ذہن میں 14 نمبر کو رکھیں، جو ہمارے ساتھی محمد غنم کا ٹیم نمبر تھا۔ وہ اب ہم میں نہیں رہے ہیں، لیکن آپ اسرائیل کو ہمارے نوجوان فلسطینی کھلاڑیوں کو قتل کرنے سے روکنے میں مدد کر سکتے ہیں۔ انہیں اپنے گھر کے قریب اسرائیلی فوجیوں نے پیٹھ پر گولی ماری تھی۔ اسرائیل کی بدنام زمانہ کے قریب ہی یہ اقدام کیا گیا جو ہماری زمین کو تقسیم کرتی ہے، کھیتوں کو چوری کرتی، پانی کے وسائل لیتی اور فلسطینی شہریوں کو ایک دوسرے سے الگ کرتی ہے۔‘
پاکستان: قیمتوں میں مزید اضافے کے باوجود تیل کے بحران کا خدشہ
تیل کا شعبہ پہلے ہی بڑھتے ہوئے گردشی قرضے، ملکی بینکوں کی جانب سے مالیاتی سہولیات کی کمی اور کرنسی کی قدر میں کمی کی وجہ سے مالی مشکلات کا شکار ہے۔
افغانستان سے امریکی انخلا کے بعد بھارتی حکام کا پہلا دورہ، طالبان سے ملاقات
تاہم طالبان وزارت خارجہ کے ترجمان کے مطابق ابھی تک بھارت کی جانب سے سفارت خانہ دوبارہ کھولنے سے متعلق کچھ نہیں کہا جا سکتا۔ تاہم انہوں نے یہ واضح کیا کہ مقامی عملے بھارتی سفارتخانے کے احاطے کی مناسب دیکھ بھال کو یقینی بنا رہا ہے۔
ٹارگٹ کلنگ کے واقعات: 100 سے زائد ہندو خاندان کشمیر چھوڑ گئے
انہوں نے ایک انٹرویو میں یہ اعتراف بھی کیا کہ بھارتی انٹیلی جنس اس نئی عسکریت کو سمجھنے میں تاحال مکمل طور پر ناکام ہے۔ کشمیری نوجوانوں نے یہ طے کر لیا ہے کہ اب وہ اپنی جان سستے میں نہیں قربان کرینگے۔
حکومت نہیں ریاست بحران کا شکار ہے
معاشی و سیاسی بحران کئی قسم کے سماجی بحرانوں کی شکل میں سامنے آ رہا ہے۔ بیگانگی بڑھ رہی ہے۔ تشدد اور جرائم میں اضافہ ہے۔ عدم برداشت ایک معمول ہے۔ سائنسی سوچوں کی جگہ توہمات، سازشی تھیوریاں، جادو ٹونے اور تعویز دھاگے کا استعمال اور بڑھ گیا ہے۔ میڈیا اور سوشل میڈیا کی پولیٹیکل اکانومی ایسی ہے کہ اس نے ان سماجی بحرانوں کو مزید گہرا کیا ہے۔ عوام کی اکثریت ایک ہیجان میں مبتلا ہے۔ محنت کش تو کیا، مڈل کلاس اور خوشحال لوگ بھی کسی امید کی بات نہیں کرتے۔ ہر کوئی مایوسی کی بات کر رہا ہے۔