پاکستانی زیر انتظام جموں کشمیر کا سیاحتی انفراسٹرکچر اور زمین عسکری کمپنی گرین ٹورازم کو لیزپر دیئے جانے سے متعلق ’جدوجہد‘ کی خبر فیس بک نے سنسر کر دی۔ یہ خبر 4روز تک سنسر رہنے کے بعد اپیل کرنے پر دوبارہ بحال کر دی گئی ہے۔ فیس بک نے مذکورہ خبر کا لنک تمام اکاؤنٹس سے کمیونٹی اسٹینڈرڈز کے مغائر قرار دے کر ہٹا دیا تھا۔
Day: مئی 25، 2024
پاکستانیو! 2800 ارب اس بجلی کا بل بھرو جو بنی ہی نہیں
پاکستان میں بجلی کے صارفین آئندہ مالی سال2024-25کے دوران 2800ارب روپے کپیسٹی پے منٹس کی مد میں ادا کریں گے۔یہ ادائیگیاں صارفین کیلئے بجلی کی بلوں کا 70فیصد بنتی ہیں، جبکہ بلوں کا 30فیصد حصہ اس بجلی کی قیمت ہوگی، جو صارفین استعمال کریں گے۔
کپیسٹی پے منٹس وہ ادائیگیاں ہیں جو بجلی کی پیداواری صلاحیت کی مد میں کی جاتی ہیں۔ یعنی ان نجی کمپنیوں کو یہ ادائیگیاں کی جائیں گی، جن کی بجلی نہ پیدا ہوئی اور نہ ہی استعمال ہوئی۔ تاہم حکومت نے ان کے ساتھ معاہدے کر رکھے ہیں کہ ان کی بجلی استعمال ہو یا نہ ہو، انہیں پیداواری صلاحیت کے مطابق قیمت ادا کی جاتی رہے گی۔