مظاہرین اب اس حکومت سے استعفیٰ کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

مظاہرین اب اس حکومت سے استعفیٰ کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
عرب بہار نئے سرے سے مشرق وسطیٰ کا رخ کر رہی ہے۔
عمران خان ہر اس شخص کو ڈالر خور اور ”قابل ِنفرت لبرل“ قرار دیتے تھے جو مذہبی جنونیوں کے خلاف اقدامات اٹھانے کی بات کرتا تھا۔
آخری اطلاعات کے مطابق الائنس کے ایک پانچ رکنی وفد سے آزاد کشمیر کے صدر نے مذاکرات کے بعد تمام گرفتار افراد کو رہا کرنے، ڈی ایس پی کو معطل کرنے اور جاں بحق ہونے والے فرد بارے کمیشن بنانے کا اعلان کیا ہے۔
دستاویزی فلم ان کی علمی اور تحقیقی خدمات کو خراجِ عقیدت پیش کرتی ہے۔
لاطینی امریکہ ہی نہیں مشرقِ وسطیٰ کے کئی ممالک بھی عوامی مظاہروں کی زد میں ہیں۔ پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں بھی تیس سال کے بعد ایک عوامی تحریک ابھری ہے۔ وہ دن دور نہیں کہ پاکستان کی سڑکیں بھی ایک نیا منظر نامہ پیش کر رہی ہوں گی۔
گزشتہ روز لیبر پارٹی کا ایک اشتہار سوشل میڈیا پر نظر سے گزرا جسے پاکستان میں بائیں بازو کے پیجز نے نہ صرف شیئر کیا بلکہ بہت سے انقلابی ساتھی بھی اسے دھڑا دھڑ شیئر کر رہے تھے۔
مذہب ہمیشہ سے حکمران طبقات کے ہاتھوں میں استحصال کا ایک موثر ہتھیار رہاہے۔
سویڈن اپنے کچرے کا اسی فیصد سے بھی زیادہ ری سائیکل کرتا ہے۔
اس طرح پشتو محاورے کے مصداق ”نہ چور آیا تھا اور نہ چوری ہوئی تھی“ والا معاملہ بنا دیا جائے گا۔