غالب اور فیض کے پورٹریٹ لگائے جانے یا ہٹائے جانے سے ان دونوں کو کوئی فرق نہیں پڑتا البتہ ہمارے لئے اور ہماری آئندہ نسلوں کے لئے ان شعرا کی یاد کو برقرا ر رکھنا یا مٹا دیا جانا اہم ہے۔

غالب اور فیض کے پورٹریٹ لگائے جانے یا ہٹائے جانے سے ان دونوں کو کوئی فرق نہیں پڑتا البتہ ہمارے لئے اور ہماری آئندہ نسلوں کے لئے ان شعرا کی یاد کو برقرا ر رکھنا یا مٹا دیا جانا اہم ہے۔
موجودہ کیفیت میں معیشت اب ایک مکمل انہدام کی طرف گامزن ہے۔ اس لئے لڑکھڑاتی معاشی بنیادوں پہ کھڑا سارا سیاسی اور سرکاری ڈھانچہ بھی لرز رہا ہے۔
ہارٹز کی رپورٹ کا لب لباب تھا: پاکستان اسرائیل کو تسلیم کرنے جا رہا ہے، لگتا ہے سعودی عرب کے بعد پاکستان وہ دوسرا ملک ہو گا جو اسرائیل کو تسلیم کرے گا لیکن اس کے لئے ضروری ہے کہ پاکستان کا حکمران طبقہ اور فوجی قیادت ایک پیج پر ہوں۔
اگر چوبیس گھنٹے میں پروفیسر انعام بازیاب نہ ہوئے تو فیڈریشن آف آل پاکستان یونیورسٹی اکیڈیمک سٹاف ایسوسی ایشن کے پلیٹ فارم سے ملک گیر احتجاج کیا جائے گا۔
پاکستان میں جنگل کی کٹائی کا عمل پوری دنیا میں سب سے زیادہ تیزی سے جاری ہے۔
پہلے ہریانہ کے لوگ بہار سے لڑکیاں لاتے تھے، اب کشمیر سے بھی لا سکیں گے۔
اس دور کے جلتے ہوئے مسائل اس کی بیشتر نظموں کا عنوان ہیں۔
جیب کتری حکومت کا نعرہ:کشمیر زندہ باد، عدالتی انصاف ٹھاہ، لیبر پالیسی ٹھاہ۔
اس ملک کے شہریوں کو نفرت کی آگ میں جلتی ہوئی ایک جنونی قوم بنا دیا گیا ہے۔
بھارتی مقبوضہ کشمیر میں لگ بھگ دس ہزار افراد نوے کی دہائی سے لاپتہ ہیں۔