کام کی جگہوں پہ ایسے حادثات ایک معمول بن چکے ہیں جن میں ہر سال درجنوں محنت کشوں ہلاک ہو رہے ہیں۔
مزید پڑھیں...
صدیوں کا قفس!
سرمائے کے جبر پہ ایک نظم ذوہیب بٹ کے قلم سے…
روزمرہ کے مسائل: جوٹھے گلاس میں پانی پینا
ہسپتالوں اور پرائیویٹ کلینکس میں بھی آپ دیکھیں گے کہ مریض اور ان کے لواحقین ایک ہی گلاس سے پانی پئے جا رہے ہیں۔
یہ کون بول رہا تھا خدا کے لہجے میں!
آج امریکی سامراج کی طاقت اور غلبہ اندر سے انتہائی کھوکھلا ہو چکا ہے۔
”آئی ایم ایف خود اپنے ساتھ مذاکرات کر کے ملک کی قسمت کا فیصلہ کر رہا ہے“
”جب تک ہم نے سڑکوں پہ آ کے آواز نہ اٹھائی کچھ نہیں بدلے گا۔ بند کمروں میں باتیں کرنے سے کچھ تبدیل نہیں ہو گا!“
سائنس کی غیر سائنسی تعلیم
سائنس کی مخالفت صرف ہماری درسی کتب تک ہی محدود نہیں ہے۔ پاکستان میں سائنس اور ریاضی کے بہت سے اساتذہ اپنے پیشے سے ہی خوش نہیں ہیں۔
کیا دہشت گردی ختم ہو چکی ہے؟
مدرسوں کی ایک بڑی تعداد ایسے حالات اور سوچ پیدا کرتی ہے کہ نوجوان دہشت گردی کو اپنا ایمان اور فریضہ سمجھ لیتے ہیں۔
پنجاب کے ہسپتالوں میں ینگ ڈاکٹرز، نرسز اور پیرامیڈیکل سٹاف کی ہڑتال آٹھویں روز میں داخل
آج 9 مئی کو جناح ہسپتال میں گرینڈ ہیلتھ الائنس نے احتجاجی ریلی نکالی جس میں سینکڑوں افراد نے شرکت کی۔
معیشت آئی ایم ایف کے حوالے: آگے کیا ہو گا؟
اِس سامراجی ادارے نے دنیا میں جہاں بھی اپنے پروگرام نافذ کیے ہیں وہاں مہنگائی، بیروزگاری، غربت اور طبقاتی تفریق میں اضافہ ہی ہوا ہے۔
روزمرہ کے مسائل: ہارن بجا کے دروازہ کھلوانا…
بات صرف شور کی ہی نہیں ہے۔ اس مسئلے کا ایک سماجی پہلو بھی ہے۔