’’جو افغان مہاجرین پاکستان میں پناہ گزین تھے انہیں نکالتے وقت، انہیں ”حرام خور“ کا لقب دیتے وقت، ان پر قوم ِیوتھ کو چھوڑتے وقت کبھی اُمہ یاد آئی؟‘‘

’’جو افغان مہاجرین پاکستان میں پناہ گزین تھے انہیں نکالتے وقت، انہیں ”حرام خور“ کا لقب دیتے وقت، ان پر قوم ِیوتھ کو چھوڑتے وقت کبھی اُمہ یاد آئی؟‘‘
مودی نے کہا ہے کہ جو کچھ وہ کر رہا ہے وہی کشمیر کے مسئلے کا واحد حل ہے۔ اس کے لیے یہی آخری سیاسی حل ہے اور اگر کشمیر کے مسلمان اعتراض کرتے ہیں تو انہیں کچل دیا جائے گا۔
مودی حکومت نے جس طرح کشمیر میں کرفیو نافذ کر کے بنیادی انسانی حقوق کو معطل کرنے کے بعد دفعہ 370 میں ترمیم کا اقدام اٹھایا ہے اسے کسی بھی طور پر درست جمہوری اور منصفانہ فیصلہ قرار نہیں دیا جا سکتا۔
اس کا انحصار اس بات پر ہے کہ ہمارے پاس کس پائے کے سائنس دان ہیں اور ضروری ہے کہ ہمارے ہاں سائنس کے لئے موزوں ماحول تشکیل پائے۔
س مارچ میں ٹریڈ یونینز، سماجی تنظیمیں اورسیاسی کارکنان شریک ہوں گے۔ لاہور لیفٹ فرنٹ کا ”کشمیر یکجہتی مارچ“ شام پانج بجے لبرٹی چوک سے شروع ہو گا۔
ارب پتی لوگوں کا چندہ ان امیدواروں کو مل رہا ہے جو نیو لبرل ایجنڈا پیش کر رہے ہیں۔
’’ان حالات میں آپ میرے اور انڈیا یا پاکستان میں ان لوگوں کے دکھ کا اندازہ نہیں کر سکتے جو خون کے آنسو بہا رہے ہیں۔‘‘
قرضوں میں پہلے کبھی نہ دیکھی گئی شرح سے یہ اضافہ ایک ایسی حکومت کے تحت ہو رہا ہے جو پچھلی حکومتوں کے قرضوں کی تحقیقات کے لئے کمیشن بناتی پھر رہی ہے۔
راجہ مظفر’کشمیر لبریشن فرنٹ‘ کے سینئر وائس چیئر مین، سیکرٹری جنرل اور قائم مقام چیئر مین بھی رہے۔ وہ آج کل امریکہ کے شہر ڈیلاس میں مقیم ہیں۔
عمران خان کا بیان نہ صرف پاکستانی میڈیا کے کارکنوں اور عوام کے روز مرہ تجربات کی نفی کرتا ہے بلکہ اعداد و شمار کی روشنی میں بھی ایک سنگین مذاق سے زیادہ کچھ نہیں۔