عدنان فاروق
ایف 35 ایک ایسا جنگی جہاز ہے جو مشرق وسطیٰ میں صرف اسرائیل کے پاس ہے۔ پچھلے ہفتے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمین نیتن یاہوپر ایک رپورٹ کے بعد ملک میں زبردست تنقید کی گئی جس میں بتایا گیا تھا کہ متحدہ عرب امارات نے اسرائیل سے سفارتی تعلقات قائم کرنے کے بدلے امریکہ سے ایف 35 خریدنے کا مطالبہ کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اس شرط پر نیتن یاہو نے امریکی صدر ٹرمپ کے سامنے رضامندی کا اظہار کیا۔ یہ خبر سامنے آنے پر نیتن یاہو نے خبر کی تردید کر دی۔ اس اسکینڈل نے ایک سیاسی تماشے کو جنم دیا ہے۔
پیر کے روز امریکی وزیر خارجہ نے، اپنے دورہ اسرائیل کے دوران، اسرائیل کو یقین دلایا کہ امریکہ اس بات کو یقینی بنائے گا کہ خطے میں اسرائیل کی فوجی برتری قائم رہے۔
دلچسپ بات ہے کہ ایک دن قبل، ٹرمپ کے داماد اور وائٹ ہاوس کے مشیر جیرڈ کشنر نے کہا تھا کہ متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے مابین”معاہدے کے بعد (عرب امارات سے دفاعی) سودے کا امکان بڑھ گیا ہے“۔
دریں اثنا، متحدہ عرب امارات نے نیتن یاہو کی تردید کے بعد امریکہ اور اسرائیل سے ایک اعلیٰ سطحی ملاقات منسوخ کر دی ہے۔