لاہور (جدوجہد رپورٹ) افریقی ملک نائیجیریا میں سرگرم مسلح دہشت گرد تنظیم ’بوکو حرام‘ نے گزشتہ ہفتے سینکڑوں سکول طلبہ کے اغوا کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔ دہشت گرد تنظیم کے رہنما ابوبکر شیکاؤ کی جاری ہونیوالی ایک آڈیو ٹیپ میں کہا گیا ہے کہ شمال مغربی ریاست کاٹسینا میں گزشتہ ہفتے ہونیوالی اس اغوا کاری میں ان کے ساتھی ملوث ہیں۔
گزشتہ جمعہ کی رات بندوق بردار گروہ نے گورنمنٹ بوائز سائنس سیکنڈری سکول پر حملہ کیا اور سکول میں موجود 300 سے زیادہ طلبہ کو اغوا کر کے قریبی جنگلوں میں منتقل کر دیا تھا۔ اسی گروپ نے 6 سال قبل اپریل2014ء کو چبوک کے ایک سکول سے 276 سکول کی بچیوں کو اغوا کیا تھا جن میں سے 100 سکول طالبات ابھی بھی لاپتہ ہیں۔ ٹیلی سور کے مطابق اس گروپ نے شمال مشرقی اور حال ہی میں شمال مغربی نائیجیریا میں ہزاروں افراد کو اغوا کیا ہے۔
دوسری طرف بوکو حرام کے سربراہ شیکاؤ کے بیان کو مشکوک بھی قرار دیا جا رہا ہے کیونکہ کاٹسیناکے حکام کو پہلے ہی مختلف مسلح گروہوں کی جانب سے تاوان کے مطالبات موصول ہو چکے ہیں۔ لاپتہ ہونے والے لڑکوں کے والدین نے حکومت کی جانب سے عملی اقدامات نہ کئے جانے کی مذمت کی ہے اور لڑکوں کو واپس لانے کیلئے ایک سوشل میڈیا ٹرینڈ بھی چلایا جا رہا ہے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق صرف نائیجیریا میں رواں سال جنوری اور جون کے درمیان ڈاکوؤں کے ذریعے 1126 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ شمال مغرب میں حالیہ برسوں میں ڈاکوؤں کے ہاتھوں اغوا اور جان لیوا ڈکیتیاں معمول بن گئی ہیں اور نائیجیریا کی سرحد کے قریب جنگلات میں گھرے شہر ان حملوں کا سب سے زیادہ نشانہ بن رہے ہیں۔