لاہور (جدوجہد رپورٹ) مصر کی ایک عدالت نے انسانی حقوق کی نامور کارکن ثنا سیف کو جعلی خبریں پھیلانے کے الزام میں 18ماہ قید کی سزا سنائی ہے۔ ثنا سیف کو گزشتہ سال جون میں گرفتار کیا گیا تھا اور بعد ازاں ان پر مصری جیلوں میں بڑے پیمانے پر کورونا وائرس کے پھیلاؤ سے متعلق جھوٹی خبریں پھیلانے کا الزام عائد کیا تھا۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ان الزامات کو جعلی قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ ”ثنا سیف کو مصری حکومت پر پر امن تنقید کی وجہ سے انتقام کا نشانہ بنایا گیا ہے۔“ ڈیموکریسی ناؤ کے مطابق ثناء سیف نے ایک اخبار کی اشاعت کا اعلان کیا تھا اور اس اخبار کی اشاعت کیلئے حکومتی اجازت کے نام پر پابندیوں کا شکار ہونے کی بجائے بغیر کسی منظوری کے اشاعت جاری رکھنے کی خواہش کا اظہار کیا تھا۔
ثنا سیف کا کہنا تھا کہ ”آزادی کی سرحدوں کو مزید آگے بڑھانے کا یہ بہترین وقت ہے۔ تو ہم نے سوچا کہ ایک اخبار بنائیں اور اس کیلئے اجازت نہیں لیتے۔ آئیے صرف اسے گلیوں میں بیچیں، اسے تحریر کی آواز، آزادی کی آواز کہا جائے اور انقلاب کے اس تجربے کے بعد ہم میں سے ہر ایک کو کچھ کہنا چاہیے۔“