لاہور (جدوجہد رپورٹ) فلسطینی فٹ بال ایسوسی ایشن نے ہسپانوی فٹ بال کلب ایف سی بارسلونا اور اسرائیلی بیٹار فٹ بال ٹیم کے مابین میچ منسوخ ہونے کا خیر مقدم کیا ہے۔ یہ میچ 4 اگست کو یروشلم میں ہونا تھا۔
فلسطین فٹ بال ایسوسی ایشن نے بیان میں کہا کہ ”ہم کاتالونیا کے کلب (بارسلونا) کے مشکور ہیں کہ انہوں نے دنیا بھر میں اپنے لاکھوں مداحوں کااحترام کیا، جو اس خیال سے حیرت زدہ ہو گئے تھے کہ انسانی حقوق کا داعی کلب دنیا کے سب سے زیادہ نسل پرست کلبوں میں سے ایک کے ساتھ کھیلے گا۔“
فلسطینی فٹ بال ایسوسی ایشن کے سربراہ جبرل راجعب نے بارسلونا کے اس میچ کو منسوخ کرنے کے اقدام کو بارسلونا کی اصل شناخت اور دنیا بھر میں اپنے لاکھوں شائقین کیلئے اس کے احترام کا ایماندار اظہار قرار دیا ہے۔
جمعرات کے روز اسرائیل کے بیٹار فٹ بال کلب نے بارسلونا کے ساتھ میچ منسوخ کرنے کا اعلان کر دیا، بارسلونا نے مقبوضہ شہر یروشلم میں یہ میچ کھیلنے سے انکار کر دیا تھا۔ کلب مالک نے کہا کہ ایف سی بارسلونا نے یروشلم میں کھیلنے سے انکارکر دیا تھا اور اسی وجہ سے انہوں نے میچ منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
فلسطینیوں نے بارسلونا سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ اس میچ کو منسوخ کریں، خاص طور پر اس لئے کہ یہ میچ یروشلم میں ہونا تھا اور ایک ایسی ٹیم کے خلاف جو فلسطینی مخالف نسل پرستوں کے نام سے مشہور ہے۔ بیٹار یروشلم کی واحداسرائیلی ٹیم ہے جس نے کبھی بھی کسی عرب کھلاڑی کو اپنے ساتھ سائن نہیں کیا۔
قبل ازیں جولائی میں فلسطینی فٹ بال ایسوسی ایشن نے یروشلم میں ہونے والے اس میچ سے متعلق بارسلونا کو احتجاج کا ایک خط بھیجا تھا۔ بعد ازاں فلسطین کی مزید آوازیں بھی اس مطالبہ میں شامل ہوئیں۔
اے پی کے مطابق اسرائیلی پارلیمنٹ کے ایک قانون ساز سمیع ابوشہداہ نے بھی بارسلونا سے اس میچ کو منسوخ کرنے کی درخواست کی تھی۔