شاعری

”گھبرانا منع ہے“

عامر کریم

مملکت خداداد کی ایوانِ بالا
آئین میں ترمیم کا بل پاس کر چکی ہے
حزبِ اختلاف کی تمام جماعتیں
ہاتھ اٹھا کر بل کے حق میں بیٹھ چکی ہیں
بمطابق ترمیم شدہ آئین
مملکت خداداد میں
جان بچانے والی تمام ادویات
بشمول بچوں اور بزرگوں
مملکت کے ہر باشندے کی
دسترس سے باہر رکھی جائیں گی
مملکت خداداد کے تمام خدماتی ادارے
خسارے کی اعزازی سند کے ساتھ
نجی اجارہ داریوں کو تحفے میں پیش کئے جائیں گے
مملکت خداداد کی تمام شاہراہوں پر
ڈرائیور حضرات
کسی بھی وقت، جگہ
یو ٹرن لے سکتے ہیں
ٹریفک وارڈن کو اس عمل کا چالان بنانے کی
سختی سے ممانعت ہو گی
ڈرائیور حضرات کے
اس عمل کو مملکت کی پالیسیوں کے عین مطابق سمجھا جائے گا
تمام پرانے کشکول توڑ کر
ایک بڑا کشکول تشکیل دیا جائے گا
عالمی مالیاتی اداروں سے
عمومی لب و لہجہ میں
بھیک نہیں مانگی جائے گی
گڑگڑا کر مانگنے کو ترجیح دی جائے گی
تھوک کر چاٹنے کی پالیسی کو مکمل رد کرتے ہوئے
چوسنے چاٹنے کو ترجیحی بنیادوں پر لیا جائے گا
مملکت خدا داد میں
آئین کی ترمیم پر
گھبرانا منع ہے
ہنسنا منع ہے
مسکرانا سنگین جرم گردانا جائے گا
قہقہ بازی کے گھناؤنے جرم میں
تعزیراتِ مملکت خدا داد
مجرم قہقہ باز کو
دو سال قید بامشقت کی سزا سناتی ہے
طنز و مزاح شیطانی فعل ہے
مملکت خدا داد میں
شیطانیت ناقابل قبول ہے
مملکت خدا داد میں
لطیفہ گوئی زنا سے بڑا گناہ ہے
لطیفہ گوئی سے
بدکاروں، بے چاروں کی
عزت نفس مجروح ہوتی ہے
تعزیراتِ مملکت خدا داد
لطیفہ گوئی پر
سوا پانچ لاکھ جرمانہ عائد کرتی ہے

Amir Karim
+ posts

عامر کریم کا تعلق پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین سے ہے۔