لاہور (جدوجہد رپورٹ) فلپائن میں مظاہرین نے امریکی فوجی مشقوں کے خلاف احتجاج کیا اور خبردار کیا کہ چین کے ساتھ امریکہ کی جنگ فلپائن کو تباہ کر دے گی۔
’ڈیموکریسی ناؤ‘ کے مطابق فلپائن میں مظاہرین ملک میں امریکی فوج کی بڑھتی ہوئی موجودگی کے خلاف بول رہے ہیں، کیونکہ دونوں ملکوں کے تقریباً 18 ہزار فوجی بحیرۂ جنوبی چین میں ایک بڑے فوجی مشق میں حصہ لے رہے ہیں۔ یہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے، جب امریکہ اور چین کے درمیان جاسوسی، اقتصادی مسابقت اور یوکرین میں جنگ پر تناؤ بڑھ رہا ہے۔
فلپائن ایک سابق امریکی کالونی ہے۔ فلپائن نے حال ہی میں پینٹاگون کو اپنے مزیدچار فوجی اڈوں تک رسائی دینے پر اتفاق کیا ہے، جن میں سے دو تائیوان سے 250 میل دور شمالی صوبے کاگیان میں واقع ہیں۔
واشنگٹن اور منیلا کے درمیان تعلقات سابق امریکی حمایت یافتہ آمر کے بیٹے اور فلپائن کے صدر فرڈینینڈ مارکوس جونیئر کے عہدہ سنبھالنے کے بعد سے زیادہ قریب تر ہوتے جا رہے ہیں۔ امریکی عسکریت پسندی کے مخالف فلپائن میں بائیں بازو کے گروہوں کے اتحاد ’Bayan‘ کے سیکرٹری جنرل ریناتو رئیز جونیئر کا کہنا ہے کہ ’اگر امریکہ اور چین کے درمیان تنازعہ بڑھتا ہے تو فلپائن جیسے غریب ممالک سب سے زیادہ نقصان اٹھانے والے ہونگے۔‘