خبریں/تبصرے

نسل پرست اسرائیلی ریاست کا خاتمہ کیا جائے: انٹرنیشنل پیپلز اسمبلی

لاہور(جدوجہد رپورٹ)انٹر نیشنل پیپلز اسمبلی جوہانسبرگ جنوبی افریقہ کے زیر اہتمام منعقدہ عالمی کانفرنس میں غزہ پر جاری حملوں کے حوالے سے متفقہ بیان جاری کرتے ہوئے اسرائیلی ریاست کے خاتمے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ جوہانسبرگ میں 14 اکتوبر سے 18 اکتوبر تک ”انسانیت کی مشکلات“کے عنوان سے منعقدہ کانفرنس کے تمام شرکاء فلسطین میں صیہونی ریاست کی جانب سے جاری حملوں اور ان کی مزاحمت کو گہری نظر اور شدید رنج سے دیکھ رہے ہیں۔ ان حملوں نے امریکی سامراجیت اور اس کے یورپی اتحادیوں کی حمایت سے فلسطینیوں کو صفحہ ہستی سے مٹانے کے لیے ایک خونخوار جنگ کا روپ اختیار کرلیا ہے۔

اس عالمی کانفرنس کی شرکا ء واضح کرتے ہیں کہ:

جنوبی افریقہ جہاں آج ہم جمع ہوئے ہیں اور نسلی امتیاز کے خلاف جدوجہد کرنے والوں اور فاتحوں کی یاد میں ہم نسل پرست اسرائیلی ریاست کے خاتمہ کا مطالبہ کرتے ہیں۔ ہم غزہ کی 16 سال سے ناکہ بندی کی مذمت کرتے ہیں۔ اسرائیلی نسل پرست ریاست کی طرف سے غزہ کی ناکہ بندی انسانیت کے خلاف جرائم ہیں۔

ہم فلسطینی عوام کے ساتھ ہونے والی دہشتگردی کے خلاف اور ان سے ہونے والے غیر انسانی سلوک کے خلاف کھڑے ہیں اور ان کی مزاحمت کے حق کی بھرپور حمایت کرتے ہیں۔ ہم اسرائیل اور اس کے ساتھیوں کی جانب سے جاری غلط معلومات کی فراہمی کی مہم کو مسترد کرتے ہیں،جن کا مقصد فلسطینیوں کے خلاف نفرت پھیلانے، تعصب کو بڑھانے اور ان کے خلاف جارحیت کا جواز پیش کرناہے۔ حق خودارادیت کے لیے جدوجہد کو خودمختیاری اور انسانی وقار کے تحفظ تک کسی صورت ’دہشتگردی‘نہیں کہا جا سکتا۔ ہم صیہونیت کی حامی ریاستوں کی جانب سے فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی کو جرم قرار دینے کو سختی سے مسترد کرتے ہیں اور ان کی سخت مذمت کرتے ہیں۔

ہم اسرائیل کی طرف سے فلسطینیوں کو نیست و نابود کرنے والی مہم کو مسترد کرتے ہیں۔ دہائیوں سے صیہونیوں نے فلسطینی عوام پر مسلسل حملے کئے ہیں اور اب بھی غزہ میں معصوم شہریوں،جن میں بچے، خواتین اور بوڑھے شامل ہیں،کے جاری قتل عام کو انسانیت کے خلاف سنگین جرم سمجھتے ہوئے ان کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔

موصولہ اطلاعات کے مطابق اس وقت تک اسرائیلی فوج 8000 سے زائد لوگوں کوشہید کر چکی ہے،جن میں 800 معصوم بچے بھی شامل ہیں۔ زندگی کو قائم رکھنے کے لیے لازمی انفراسٹرکچر، مثلا: ہسپتال، اسکول، پانی اور بجلی وغیرہ فراہم کرنے والی عمارتوں اور تنصیبات کو بھی ظالم اسرائیلی افواج کی طرف سے نشانہ بنایا جا رہا ہے اور کئی عمارات تباہ کی جا چکی ہیں۔ اسرائیلی فورسز کی طرف سے الاہل ہسپتال میں کیے گئے حملے کی بھی سخت مذمت کرتے ہیں جس کے نتیجہ میں کئی مریض اور ڈاکٹر ہلاک ہوگئے۔

ہم مقامی ریاستوں کی شرمناک خاموشی اور واضح ملی بھگت کے ساتھ ساتھ اسرائیلی حملوں کے لیے امداد فراہم کرنے والے امریکی سامراج کی معاشی اور فوجی امداد کی بھی مذمت کرتے ہیں۔ ہم اس درندگی دہشتگردی اور قبضہ خوری کی حمایت میں کھڑی حکومتوں کی بھی مذمت کرتے ہیں اور صیہونیت کو ایک نسلی اور فاشسٹ تحریک سمجھتے ہیں۔

ہم فلسطینی عوام کے حق آزادی اور ان کی وطن واپسی کے حق کی حمایت کرتے ہیں،جو اقوام متحدہ اور دنیا کی کئی ریاستوں نے تسلیم بھی کیا ہے۔

ہم فلسطینیوں کی وطن واپسی کے حق کی نہ صرف حمایت کرتے ہیں بلکہ ان کی جبری بے دخلی کے جاری عمل کی بھی مذمت کرتے ہیں۔1.1 ملین (گیارہ لاکھ) افراد کو اپنی سر زمین سے نکل جانے کا حکم دینا سنگین جرم ہے۔

ہم دنیا کی تمام ترقی پسند قوتوں اور آزادی پسندوں کو گلیوں اور چوراہوں میں جمع ہونے کی دعوت دیتے ہیں اور ہر طرح فلسطینیوں کی حمایت میں کھڑا ہونے کی اپیل کرتے ہیں۔

آئیے 20 اکتوبر بروز جمعہ فلسطینیوں سے یکجہتی کے اظہار میں مقامی عمل کا دن اور 4 نومبر کو عالمی یکجہتی کا دن بھرپور طریقے سے منائیں۔ آئیے اسرائیلی پراڈکٹس (تیار شدہ مال اور پیداواری اشیاء) کا بائیکاٹ کریں اور اسرائیل کی دہشتگردی کو پوری دنیا کے سامنے واضح کریں۔

ہم سمجھتے ہیں کہ فلسطین پر اسرائیلی قبضہ کے خاتمے اور فلسطینیوں کی جدوجہد آزادی پوری دنیا کے پسے ہوئے طبقہ کی آزادی اور وقار کی جدوجہد ہے۔ ہمیں فلسطین کے مظلوم عوام کے ساتھ بطور یکجہتی ان کی حمایت میں اٹھ کھڑا ہونا چاہئے اور فلسطینیوں کے حق خودارادیت، آزادی اور وطن واپسی کے حق کی حمایت کرنی چاہیے۔

ہمارے مطالبات:
1-غزہ پر ناجائز حملوں کا فوری خاتمہ اور جنگ بندی۔
2-غزہ کی ناکہ بندی کا فوری خاتمہ
3-فلسطینی عوام تک ان کے پوری علاقے کی واپسی
4-فلسطین پر اسرائیل کے ناجائز اور غیرقانونی قبضہ کا خاتمہ۔

Roznama Jeddojehad
+ posts