خبریں/تبصرے

سویڈن میں ہونے والے یورو وژن میں اسرائیل کی شمولیت روکی جائے: لیفٹ پارٹی

سٹاک ہولم (فاروق سلہریا) سویڈن کی لیفٹ پارٹی نے مطالبہ کیا ہے کہ اس سال سویڈن کے شہر مالمو میں ہو نے والے ’یورو وژن‘میں اسرائیل کا دعوت نامہ منسوخ کیا جائے۔

گانوں کا سالانہ مقابلہ ’یورو وژن‘ ہر سال یورپ کے اس ملک میں منعقد کیا جاتا ہے جس نے گذشتہ سال کا یورو وژن جیتا ہو۔ سویڈن سمیت بعض یورپی ملکوں میں یورو وژن کو بہت اہمیت حاصل ہے۔ گذشتہ سال یہ مقابلہ سویڈن کی ایک گلو کارہ لورین نے جیتا تھا۔ اس سال 7مئی کو مالمو میں ہونے والے اس مقابلے میں اسرائیل بھی حصہ لے گا۔

یورووژن میں ابتدائی طور پر یورپ کے چند ممالک ہی حصہ لیتے تھے لیکن بعد ازاں اسرائیل، آسٹریلیا اور کاکیشیا کے ممالک جارجیا، آرمینیا اور آذر بائجان کو بھی مقابلوں میں شمل کر لیا گیا۔

18 جنوری کو سویڈش لیفٹ پارٹی کی ایرانی نژاد رہنما نوشی داد گستر نے مطالبہ کیا کہ اسرائیل کو اس مقابلے میں شرکت کی دعوت نہ دی جائے۔ اگلے روز پارٹی کے ایک رہنما ہوکن سوین لنگ نے یہ مطالبہ دہرایا۔ لیفٹ پارٹی کا کہنا ہے کہ ایک ایسے موقع پر کہ جب اسرائیل پر جنگ بندی کا دباو بڑھانا چاہئے، یورو وژن کی شکل میں اسرائیل کو ایک پلیٹ فارم مہیا نہیں کیا جا سکتا۔

ادہر حکومت میں شامل لبرل پارٹی نے لیفٹ پارٹی کے اس مطالبے کی یہ کہہ کر مخالفت کی ہے کہ 7 اکتوبر کو حماس نے ایک میوزک کنسرٹ پر حملہ کیا تھا لہذا لیفٹ پارٹی کا مطالبہ علامتی لحاظ سے غلط ہے۔

واضح رہے کہ سویڈن کی دائیں بازو کی مخلوط حکومت کھل کر اسرائیل کی حمایت کر رہی ہے۔ اس حکومت نے حماس کے حملے کے بعد فلسطین کی امداد بھی بند کر دی تھی۔

یاد رہے، گذشتہ حکومت جو سویڈش ڈیموکریٹس اور گرین پارٹی پر مشتمل تھی، جسے لیفٹ پارٹی کی حمایت بھی حاصل تھی، نے فلسطین کو ریاست تسلیم کر لیا تھا۔ موجودہ حکومت اس فیصلے کو بھی تبدیل کرنا چاہتی ہے۔

Roznama Jeddojehad
+ posts