خبریں/تبصرے

چین: 80 ہزار وہیگر مسلمانوں سے ’ایپل‘، ’نائکی‘ اور ’فوکس ویگن‘ کے لئے بیگار لی گئی

لاہور (جدوجہد رپورٹ) چین میں قید کاٹنے والے تقریباً 80 ہزار وہیگر مسلمانوں کو ایسی فیکٹریوں میں بھیج کر ان سے مفت کام کروایا گیا ہے جن میں ایپل، نائکی اور فوکس ویگن کے لئے مصنوعات تیار کی جاتی ہیں۔

اس بات کا انکشاف آسٹریلین اسٹریٹیجک پالیسی انسٹی ٹیوٹ کی ایک رپورٹ میں کیا گیا ہے۔ چین نے وہیگر مسلمانوں سے بیگار لینے کے اس منصوبے کو ”زِن ژیانگ امداد“ کا نام دیا ہے۔

آسٹریلین اسٹریٹیجک پالیسی انسٹی ٹیوٹ نے اپنی رپورٹ،سیٹلائٹ کی مدد سے لی گئی فوٹیج کے علاوہ سرکاری دستاویزات کے جائزے کے ذریعے مرتب کی ہے۔ رپورٹ کے مطابق ان قیدیوں سے یہ بیگار 2017ء سے لی جا رہی ہے۔

واضح رہے، پچھلے کچھ سالوں سے عالمی میڈیا میں یہ خبریں گردش کر رہی ہیں کہ چین نے وہیگر مسلمانوں کو ایسی عوامی جیلوں میں قید کر دیا ہے جہاں انہیں مجبور کیا جاتا ہے کہ وہ اسلامی عبادات اور روایات پر عمل نہ کر سکیں۔ ساتھ ہی ساتھ ان کی برین واشنگ بھی کی جاتی ہے۔ چین کا کہنا ہے کہ یہ قید خانے نہیں بلکہ ان کا مقصد مسلمانوں کو دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف تربیت دینا ہے۔

Roznama Jeddojehad
+ posts