قیصر عباس
امریکہ میں ڈیموکریٹک پارٹی کے انتخابی کنونشن کے تیسرے دن سابق صدر براک اوبامہ اور موجودہ انتخابات میں نائب صدر کی امیدوار کاملہ ہیرس نے اپنی تقریروں میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو نااہل اور جمہوریت کے لئے شدید خطرہ قرار دیا ہے۔
نائب صدر کی امیدوار کاملہ ہیرس نے نامزدگی قبول کرتے ہوئے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ ملک میں ایک ناکام رہنما ہیں جن کی وجہ سے بے شمار لوگوں کی ہلاکت ہوئی اور انہیں اقتصادی نقصانات اٹھانے پڑے۔
انہوں نے کہا کہ ”موجودہ صدر کی مسلسل بے یقینی نے ہمیں تباہی سے ہمکنارکیا، ان کی نااہلیت نے ہمیں خوف زدہ کیا اور ان کے غیر ذمہ دارانہ طرز ِعمل نے ہمیں دنیا میں تنہا کر دیا ہے۔ نومبر کے انتخابات میں امریکہ جوبائیڈن کو منتخب کرے جو قوم کو دوبارہ متحد کرکے افریقی النسل، سفیدفام، لاطینی امریکی، ایشیائی اور یہاں کے حقیقی باشندوں کو ملکی دھارے کا حصہ بنائیں گے۔
کاملہ ہیرس کی نامزدگی اس لحاظ سے تاریخی حیثیت کی حامل ہے کہ وہ امریکہ میں پہلی خاتون، افریقی النسل اور انڈین نژاد ہیں جو اس اہم عہدے کے لئے نامزد کی گئی ہیں۔ ان کی والدہ انڈین اور والد جمیکاکے تارک وطن ہیں۔ امریکہ میں نائب صدر کا انتخاب صدر کے انتخاب کے ساتھ ہی منسلک ہوتا ہے اوراس عہدے کی الگ ووٹنگ نہیں ہوتی۔
کاملہ سے پہلے سابق صدر براک اوبامہ نے آن لائن کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ”صدر ٹرمپ امریکی صدارت کو ایک ایسا ٹی وی شو سمجھ رہے ہیں جو صرف ان کے گرد گھومتا ہے۔ وہ اس اہم عہدے کو صرف اپنے اور اپنے حواریوں کے مفادات کے تحفط کا ایک ذریعہ سمجھتے ہیں۔ صدر ٹرمپ نے ہمیشہ طاقتور صدارتی عہدے کو مثبت مقاصد اور دوسروں سے تعاون کے لئے نہیں بلکہ اپنے اور اپنے دوستوں کی مدد کے لئے استعمال کیا ہے۔“
موجودہ کرونا وائرس کی روک تھام میں صدر کی کوششوں پرتبصرہ کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ”ٹرمپ اس قسم کے عالمی بحران سے نبٹنے کی اہلیت ہی نہیں رکھتے جس کا نتیجہ 170,000 امریکیوں کی ہلاکت کی صورت میں نکلا ہے۔ ٹرمپ کے دور میں لاکھوں لوگوں کو اپنی ملازمتوں سے ہاتھ دھونا پڑے، دنیا میں ہماری ساکھ کو شدید نقصان پہنچا اور ہمارے جمہوری اداروں کی سالمیت کو شدید خطرات لاحق ہو گئے ہیں۔“
انہوں نے امریکی ووٹروں سے بھر پور اپیل کی کہ وہ آئندہ انتخابات میں ان کے سابق نائب صدر اور موجودہ صدارتی امیدوار جو بائیڈن کو کامیاب بنائیں کیونکہ ان نیک دلی اور قابلیت کیساتھ قومی مسائل کو حل کرنے کا وسیع تجربہ ہے۔
ادھر صدر ٹرمپ نے کاملہ کی نامزدگی پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے انہیں ایک کمزور امیدوار قرار دیا جو پارٹی کے اندرونی پرائمری انتخابات میں جوبائیڈن کے مقابلے میں بہت کم ووٹ حاصل کر سکی تھیں۔ انہوں نے بتایا کہ کاملہ فوجی بجٹ میں کمی کرنے اور صحت کے نظام کو ختم کرنے کا ارادہ رکھتی ہیں جسے ملک کے لاکھوں لوگوں کا اعتماد حاصل ہے۔
جمعرات کے دن ڈیموکریٹک پارٹی کے صدارتی امیدوار جوبائیڈن اس عہدے کی نامزدگی قبول کرتے ہوئے اپنے صدارتی ایجنڈے کو امریکی عوام کے سامنے پیش کریں گے۔ امید کی جا رہی ہے کہ اس موقع پر وہ ایک نپے تلے انداز میں نہ صرف امریکہ کے اندرونی مسائل کا حل پیش کریں گے بلکہ آئندہ چند برسوں میں امریکہ کی بین الاقوامی ساکھ کو بحال کرنے کے اقدامات کا ذکر بھی کریں گے۔
Qaisar Abbas
ڈاکٹر قیصر عباس روزنامہ جدو جہد کے مدیر اعلیٰ ہیں۔ وہ پنجاب یونیورسٹی سے ایم اے صحافت کرنے کے بعد پی ٹی وی کے نیوز پروڈیوسر رہے۔ جنرل ضیا الحق کے دور میں امریکہ منتقل ہوئے اور وہیں پی ایچ ڈی کی ڈگری مکمل کی۔ امریکہ کی کئی یونیورسٹیوں میں پروفیسر، اسسٹنٹ ڈین اور ڈائریکٹر کی حیثیت سے کام کر چکے ہیں اور آج کل سدرن میتھوڈسٹ یونیورسٹی میں ہیومن رائٹس پروگرام کے ایڈوائزر ہیں۔ وہ ’From Terrorism to Television‘ کے عنوان سے ایک کتاب کے معاون مدیر ہیں جسے معروف عالمی پبلشر روٹلج نے شائع کیا۔ میڈیا، ادبیات اور جنوبی ایشیا کے موضوعات پر ان کے مقالے اور بک چیپٹرز شائع ہوتے رہتے ہیں۔