روزنامہ جدوجہد کے ادارتی بورڈ کے رکن اور بائیں بازو کے رہنما فاروق طارق نے ایک ویڈیو پیغام میں دیپالپور کی خاتون وکیل ایڈوکیٹ ارشاد نسرین کے اغوا اور ان پر تشدد کی شدید مذمت کرتے ہوئے خاتون وکیل سے مکمل یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔ ان کا پیغام ذیل میں پیش کیا جا رہا ہے:
دریں اثنا، حقوق خلق موومنٹ نے بھی گذشتہ روز ایک بیان میں اس واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے مندرجہ ذیل بیان جاری کیا:
”حقوقِ خلق موومنٹ کے ساتھیوں حیدر علی بٹ، حسنین جمیل فریدی اور دیپ نے دیپالپور جا کر خاتون وکیل ارشاد نسرین سے ملاقات کی اور انہیں اپنی مکمل سپورٹ کی یقین دہانی کروائی۔ خاتون وکیل ارشاد نسرین کو اغوا کے بعد ذہنی و جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ شدید زخمی حالت کے بعد انہیں آج عدالت بلا کر انکا بیان لیا گیا۔ بیان کے وقت ہمارے ساتھی وکلا ان کے ہمراہ کمرہ عدالت میں موجود تھے۔ حقوقِ خلق موومنٹ کے اراکین نے ان کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا اور انکی ہر سطح پر قانونی اور معاشی مدد کی یقین دہانی کروائی۔ ہماری تمام ترقی پسند تنظیموں، وکلا اور بار کونسلوں سے اپیل ہے کہ ایڈووکیٹ ارشاد نسرین کا ساتھ دیں اور مل کر انکے انصاف کیلئے آواز بلند کریں“۔