لاہور (جدوجہد رپورٹ) پاکستان کے وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے وزیراعظم عمران خان کو مشورہ دیا ہے کہ فرانس کے سفیر کو وقتی طور پر ملک سے نکال دیا جائے۔ انگریزی جریدے ’دی فرائیڈے ٹائمز ‘کی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ لال حویلی کے شیخ رشیدنے یہ حیرت انگیز تجویز ایک اندرونی اجلاس کے دوران دی، اجلاس ’تحریک لبیک ‘ اور مرحوم مولوی خادم حسین رضوی کے جانشین کے ساتھ معاملہ طے کرنے کے حوالے سے منعقد کیا گیا تھا۔
تحریک لبیک نے گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے بعد فرانسیسی سفیر کو پاکستان سے ملک بدر کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ شیخ رشید نے بظاہر یہ مشورہ دیا کہ فرانسیسی سفیر کو ’عارضی طور پر نکال دیا جائے‘ اور تحریک لبیک کے احتجاج کا سلسلہ ختم ہونے کے بعد فرانسیسی سفیر کو اپس آنے کی اجازت دے دی جائے۔ ٹی ایف ٹی کے نمائندوں کی اطلاعات کے مطابق کچھ وزرا نے شیخ رشید کے اس روشن خیال کو مسترد کر دیا اور اس اقدام کے نتائج سے بھی آگاہ کیا۔
یورپی یونین پاکستان کا سب سے اہم تجارتی شراکت دار ہے، جس پر تمام ملکی برآمدات کا ایک چوتھائی حصے کا انحصار ہے۔ جی ایس پی پلس کے تحت بھی پاکستان فائدہ اٹھاتا ہے، جس کا مقصد گڈ گورننس اور پائیدار ترقی کی حمایت کرنا ہے۔ جی ایس پی پلس کو برقرار رکھنے کےلئے پاکستان کو انسانی حقوق کے بارے میں بین الاقوامی کنونشنز کی توثیق اور ان پر عملدرآمد کرنا ہو گا۔
شیخ رشید کے مخالفین نے یہ دلیل پیش کی کہ تحریک لبیک کے کہنے پر فرانسیسی سفیر کو ملک بدر کرنے سے اس کی حیثیت اور پاکستانی برآمدات کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔