خبریں/تبصرے

ورلڈ بینک فوڈ سروس ورکرز کو وقت پر ادائیگیاں نہیں کرتا، ہڑتال کی دھمکی

لاہور(جدوجہد رپورٹ) ایک سروے کے مطابق ورلڈ بینک سمیت متعدد بڑے کاروباری ادارے اور امریکی جامعات کیٹرنگ اسٹاف (فوڈ سروس ورکرز) کو ادائیگیاں وقت پر نہیں کرتے۔ 76 فیصد ورکرز نے وقت پر ادائیگیاں نہ ہونے کی وجہ سے ہڑتال کی دھمکی دی ہے۔

’یونائیٹ ہیئر‘ کے سروے کے مطابق 51 فیصد ورکرز نے وقت پر ادائیگیاں نہ ہونے کی وجہ سے کرایہ ادا کرنے میں تاخیر کی شکایت کی۔ کمپاس گروپ امریکی دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی میں ورلڈ بینک کے علاوہ سمتھسونین، کینیڈی سنٹر فار دی پرفارمنگ آرٹس، نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ، فریڈی میک، فارماسیوٹکل کمپنی آسٹرازینیکا، امریکن یونیورسٹی، کیتھولک یونیورسٹی آف امریکہ اور جارج واشنگٹن یونیورسٹی سمیت دیگر اداروں میں فورڈ سروس فراہم کرتا ہے۔

سروے میں کمپاس گروپ کے کارکنان نے بتایا کہ وہ امریکی دارالحکومت میں کچھ انتہائی باوقار اور بااثر اداروں کو کھانا کھلاتے ہیں، لیکن وہ اپنا بل وصول کرنے میں مشکلات کا شکار رہتے ہیں۔

کمپاس امریکہ میں فوڈ سروس کا سب سے بڑا ٹھیکیدار گروپ ہے۔ تاہم فوڈ سروس ورکرز مہنگائی کی زد میں آچکے ہیں اور تبدیلی کیلئے طاقت کا استعمال کرنے کی پوزیشن پر پہنچ چکے ہیں۔ سروے کے مطابق ورلڈ بیک میں کمپاس کیفے ٹیریا کے 51 فیصد کارکنوں نے بتایا کہ کرایہ ادا کرنے میں تاخیر ہوئی، کیونکہ ان کے پاس وقت پر ادا کرنے کیلئے پیسے نہیں تھے، جبکہ 11 فیصد نے بدسلوکی کی حالت میں رہنے کی شکایت کی۔

سروے کے مطابق 6 فیصد کو بے دخل کر دیا گیا تھا، 33 فیصد نے دوسرا کام کیا، 28 فیصد نے تاخیر سے فیس ادا کی کیونکہ وہ وقت پر بل ادا نہیں کر سکے، 25 فیصد نے کھانا چھوڑ دیا کیونکہ ان کے پاس کھانا خریدنے کے لیے پیسے نہیں تھے، 27 فیصد نے ڈاکٹر کے پاس جانا یا ڈاکٹر کی تجویز کردہ دوا لینا چھوڑ دیا کیونکہ وہ اس کے متحمل نہیں تھے، 19 فیصد کو پیسے بچانے کے لیے اپنی زندگی کی صورت حال بدلنی پڑی۔

سروے کے مطابق 70 فیصد ورکروں نے گزشتہ سال کرایہ، رہن یا دیگر رہائش کے اخراجات کو پورا کرنے کیلئے رقم کی قلت کا اظہار کیا، جبکہ 50 فیصد نے اپنے یا اپنے گھر والوں کیلئے کھانے کی ادائیگی کیلئے رقم کی قلت کا اظہار کیا۔

سروے کے مطابق 54 فیصد کے پاس نقل و حمل کے اخراجات پورے کرنے کے لیے پیسے کی کمی تھی، 47 فیصد کے پاس یوٹیلیٹیز کی ادائیگی کے لیے رقم کی کمی تھی، 64 فیصد کے پاس ان اخراجات میں سے کم از کم 2 کو پورا کرنے کے لیے رقم کی کمی تھی۔

سروے کیے گئے کمپاس ورکرز میں سے 48 فیصد کے بچے ان کے ساتھ گھر میں رہتے ہیں اور بچوں کی اوسط تعداد 2 ہے۔ سروے میں شامل 79 فیصد کمپاس ورکرز نے ایمرجنسی کے لیے ایک ہزار ڈالر سے کم ذاتی بچت کی اطلاع دی۔

Roznama Jeddojehad
+ posts