لاہور(جدوجہد رپورٹ) گلگت بلتستان میں عوامی ایکشن کمیٹی کے زیر اہتمام چلنے والی احتجاجی تحریک نے چند روز میں ہی ایک بڑی فتح حاصل کی ہے۔ گلگت بلتستان حکومت نے آٹے کی قیمتوں میں اضافہ واپس لیتے ہوئے آٹے کی پرانی قیمتیں بحال کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔
تاہم عوامی ایکشن کمیٹی نے احتجاج جاری رکھنے اور 15رکنی چارٹر آف ڈیمانڈ کے تمام مطالبات کی منظوری اور آئین ساز اسمبلی کے قیام تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان پہلے سے ہی کر رکھا ہے۔
یکم فروری کو محکمہ خوراک گلگت بلتستان کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق 100کلو گرام گندم کی قیمت2000روپے مقرر کر دی ہے۔ 40کلو گرام آٹے کی قیمت1016روپے، جبکہ 20کلو گرام آٹے کی قیمت508روپے مقرر کر دی گئی ہے۔
یاد رہے کہ پاکستان میں 40کلو گرام آٹے کی قیمت5500سے6000روپے کے درمیان ہے۔ پاکستانی زیر انتظام جموں کشمیر میں سبسڈائزڈ آٹے کی قیمت 3200روپے فی 40کلوگرام مقرر ہے۔