پاکستان


فوجی پروٹوکول میں کھلاڑی کی خیرات

درمیانے طبقے کے مخصوص لا ابالی پن کے پیش نظر حب الوطنی کو ابھارا جاتا ہے۔بھوک، ننگ، جہالت اور بوسیدہ انفراسٹرکچر کی اذیت سمیت ڈیڑھ ارب سے زائد انسانوں کو درپیش بنیادی مسائل کو حل کرنے کی اہلیت اور صلاحیت سے عاری حکمران طبقات اورریاست کے طاقتور حلقے کھلاڑیوں اور فنکاروں کے ذریعے اصل مسائل سے توجہ ہٹاتے ہوئے خیرات کے ذریعے مسائل حل کرنے اور تمام مسائل پر وطن پرستی کو فوقیت دینے جیسے پیغامات دیتے ہیں۔

بیرونی قرضے واپس کرنے سے انکار کیا جائے

عمران خان اُن سے قرضوں کی ری شیڈولنگ کی اپیل کر رہے ہیں۔ یہ تو ننگی تلوار کو ایک دو سال کے لئے استعمال نہ کرنے والی بات ہے۔ یہ وقت ہے بولڈ معاشی ترجیحات کا۔ قرضہ جات ادا کرنے سے انکار کیا جائے۔ فوجی اخراجات کم کئے جائیں۔ صحت اور تعلیم کا بجٹ بڑھایا جائے۔

حکمرانوں کی نا کام کرونا حکمت عملیاں: یہ اِدھر کے رہیں گے نہ اُدھر کے

حکومت اپنی کرونا حکمت عملی پریشر گروہوں کو ٹھنڈا کرنے کے لئے گاہے بگاہے تبدیل کرتی رہتی ہے۔ رمضان سے پہلے یہ مولویوں کے آگے جھکی اور مساجد میں اجتماع کرنے کی اجازت دے دی۔ اب لاک ڈاؤن ختم کیا گیا ہے تا کہ تاجروں اور سرمایہ داروں کو عید پر پیسے کمانے کا موقع مل سکے اور یہ لوگوں کی چمڑیاں اتار لیں۔

کرونا، سازشی تھیوریاں اور سوشلسٹ موقف

سازشی تھیوریاں ساری دنیا میں ہی اپنے لئے سامعین ڈھونڈھ لیتی ہیں مگر پاکستان میں تو مین اسٹریم سیاست اور تجارتی میڈیا چلتے ہی سازشی تھیوریوں کے سہارے ہیں۔ اور تو اور پاکستانی بائیں بازو کے کارکن بھی ایک سے بڑھ کر ایک سازشی تھیوری پیش کرتے نظر آئیں گے۔

لاک ڈاؤن ختم کرنے کا فیصلہ واپس لیا جائے

بجٹ میں کم از کم دس فیصد صحت اور بیس فیصد اس بحران سے نپٹنے کے لئے محنت کشوں کے لئے مختص ہو۔ بے روزگار ہونے والے افراد کو، بعض دیگر ممالک کی طرح، کم از کم ماہانہ تیس ہزار روپے آئندہ چھ ماہ تک دئے جائیں۔