”کمیونسٹ ملک کیوبا نے طبی اصولوں کے عین مطابق جس طرح کرونا کا مقابلہ کیا اس کی وجہ سے اس کو بھر پور ستائش ملی ہے “

”کمیونسٹ ملک کیوبا نے طبی اصولوں کے عین مطابق جس طرح کرونا کا مقابلہ کیا اس کی وجہ سے اس کو بھر پور ستائش ملی ہے “
ورتھ انٹرنیشنل محنت کشوں کی عالمی تنظیم ہے جس کی بنیاد انقلاب روس کے اہم رہنما اور لینن کے قریبی ساتھی لیون ٹراٹسکی نے رکھی تھی۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے مقدمے پر بعض ٹویٹس کی وجہ سے عدالت نے ہتک عدالت کا نوٹس جاری کیا ہے۔
گویا عبرتناک سزا سے کوئی فرق نہیں پڑا۔ پڑ بھی نہیں سکتا تھا۔ عبرتناک سزائیں جرم کو مزید متشدد بنا دیتی ہیں۔ سزا ملنی چاہئے۔ ضرور ملنی چاہئے مگر سزا سے کم از کم بچوں کے جنسی استحصال کو روکنا نا ممکن ہے۔ اس لئے اب عبرت ناک سزا کا راگ الاپنا بند ہونا چاہئے اور ایک نئی بحث شروع کرنے کی ضرورت ہے تاکہ نئے اقدامات کئے جا سکیں۔
”فلسطینی ہونے کی حیثیت سے ہم یہودیت کے خلاف نہیں ہیں۔ ہم اسرائیل سے اس لئے برسرِپیکار نہیں ہیں کہ یہودیوں کی مقدس کتاب میں کیا لکھاہے، ہمارا اسرائیل سے اختلاف سیاسی ہے۔ اسرائیلی اقدامات سراسر مذہبی ہم آہنگی کے خلاف ہیں جب کہ تمام مذاہب جیو اور جینے دو کے اصول پر امن کے خواہاں ہیں۔ فلسطینی ہرگز یہودیوں یا عیسائی باشندوں کے خلاف نہیں ہیں بلکہ وہ اسرائیل کی فلسطین دشمن سیاست کے خلاف ہیں۔ اسرائیل کے ساتھ امن معاہد ہ فلسطینیوں کے حق میں ہے اور وہ اس کی حمائت کریں گے۔ “
اس حوالے سے حکومتوں اور میڈیا نے بہت کم بات کی ہے۔
’جارحانہ‘ مولوی تو ہر مذہب میں ہوتے ہیں۔
غداری کے الزامات نے بہت سی زندگیاں تباہ کی ہیں۔
دونوں مغرب کو اقلیتوں سے نا انصافی پر مذمت کرتے ہوئے اپنے اپنے ملک میں اقلیتوں کے ساتھ نا انصافیوں کا ذکر نہیں کرتے۔
شہری انتظامیہ سے یہ مجسمہ لگانے کی اجازت نہیں لی گئی۔