مذہبی جنونیت اور بنیادپرستی، اس کی سیاسی و سماجی بنیادوں اور ریاست کے ساتھ اس کے تعلقات کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔ ان قوتوں کو ریاست کی محض پراکسی کہہ کر رد کر دینا انتہائی خطر ناک ہوگا۔ دوم، اصولوں پر سمجھوتے بازی کی بجائے (جیسا کہ پی پی پی یا اے این پی مسلسل کرتے آ رہے ہیں) سیکولر ازم کے اصولی موقف پر قائم رہتے ہوئے، ان مذہبی ڈھونگیوں کو بے نقاب کرتے ہوئے، سیاست کا محور طبقے اور انسانی حقوق کوبنانے کی جدوجہد جاری رہنی چاہئے۔
Month: 2020 جولائی
لاہور: آئی ایم ایف کے خلاف ریلوے محنت کشوں کا احتجاج 25 روز سے جاری، ریلوے ہیڈ کواٹر میں دھرنا دینے کا اعلان
ہماری جدوجہد صرف تنخواہوں میں اضافے تک محدود نہ سمجھی جائے، ہم آنے والی نسلوں کے تحفظ کے لئے سرگرم عمل ہے۔
کرونا: حج پر شیطان کو جراثیم سے پاک پتھر مارے جائیں گے
سعودی عرب میں روزانہ تین سے چار ہزار نئے کرونا مریض سامنے آ رہے ہیں۔
کرونا کا مذاق اڑانے والے برازیل کے صدر کو کرونا ہو گیا
بولسونارو ماسک پہننے یا سماجی دوری کے اصول کا مذاق اڑاتے رہے اور سر عام ان دونوں کی خلاف ورزی کرتے رہے۔
آج کی ویڈیو: پروفیسر ہود بھائی اور عمار جان پر جھوٹے الزام لگانے والے ہارون رشید کی قلا بازیاں
ہارون رشید من گھڑت الزامات، دعووں اور بلا ثبوت بیان بازی کے ماہر سمجھے جاتے ہیں۔
24 نیوز کو حکومت پر تنقید کی وجہ سے بند کیا گیا: اسٹیو بٹلر
اس چینل کے ”نجم سیٹھی شو“ پر پابندی لگائی گئی تھی جسے وزیراعظم عمران خان کی جانب سے ہتک عزت کے ایک مقدمے کا سامنا تھا۔
ہارون رشید کا پروفیسر ہود بھائی اور عمار علی جان پر ’سچ کش‘ حملہ
پروفیسر ہود بھائی اور ڈاکٹر عمار علی جان ملک کی دو مقبول شخصیات ہیں۔ وہ اس معاشرے کا ضمیر ہیں۔ ہارون رشید جیسے لوگ بھلے ہی طاقتور ترین لوگوں کے پروردہ ہوں، سچ سب سے زیادہ طاقتور ہوتا ہے۔ طاقت، سرمایہ، ظالمانہ قانون، جبر…کچھ بھی سچ کو شکست نہیں دے سکتا۔
ہارون رشید کی بہتان تراشی کے خلاف قانونی چارہ جوئی کریں گے: عمار علی جان
یہی سازشی سوچ ان حلقوں میں بھی پائی جاتی ہے جن کے ہاتھ میں یہاں کی باگ ڈور ہے۔
ڈاؤنٹن ایبی: برطانوی ٹی وی سیریز اور امریکی سیاست
حکمرانوں کی آسان ترکیب یہ ہوتی ہے کہ اپنی اندرونی اور بیرونی رعایا کو یہ یقین دلادیں کہ وہ ’دوسروں‘ سے بہت مختلف ہیں اور ملکی مفادات کا تقاضہ یہی ہے کہ وہ ’دوسروں‘کے خلاف ہتھیار اٹھالیں۔
کرونا کا علاج: 42 خلیجی کمپنیوں کا اسرائیل سے معاہدہ
یہ معاہدے ایک ایسے وقت پر کئے گئے ہیں جب اسرائیل بچے کھچے فلسطین کے مزید حصوں پر قبضہ کرنے جا رہا ہے۔