Month: 2020 جولائی


اسلام آباد کا مندر ہو یا بابری مسجد: مذہبی فتنے کھڑے کر کے سیاست میں جگہ بنائی جاتی ہے

مذہبی جنونیت اور بنیادپرستی، اس کی سیاسی و سماجی بنیادوں اور ریاست کے ساتھ اس کے تعلقات کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔ ان قوتوں کو ریاست کی محض پراکسی کہہ کر رد کر دینا انتہائی خطر ناک ہوگا۔ دوم، اصولوں پر سمجھوتے بازی کی بجائے (جیسا کہ پی پی پی یا اے این پی مسلسل کرتے آ رہے ہیں) سیکولر ازم کے اصولی موقف پر قائم رہتے ہوئے، ان مذہبی ڈھونگیوں کو بے نقاب کرتے ہوئے، سیاست کا محور طبقے اور انسانی حقوق کوبنانے کی جدوجہد جاری رہنی چاہئے۔

ہارون رشید کا پروفیسر ہود بھائی اور عمار علی جان پر ’سچ کش‘ حملہ

پروفیسر ہود بھائی اور ڈاکٹر عمار علی جان ملک کی دو مقبول شخصیات ہیں۔ وہ اس معاشرے کا ضمیر ہیں۔ ہارون رشید جیسے لوگ بھلے ہی طاقتور ترین لوگوں کے پروردہ ہوں، سچ سب سے زیادہ طاقتور ہوتا ہے۔ طاقت، سرمایہ، ظالمانہ قانون، جبر…کچھ بھی سچ کو شکست نہیں دے سکتا۔