مذہبی جنونیت اور بنیادپرستی، اس کی سیاسی و سماجی بنیادوں اور ریاست کے ساتھ اس کے تعلقات کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔ ان قوتوں کو ریاست کی محض پراکسی کہہ کر رد کر دینا انتہائی خطر ناک ہوگا۔ دوم، اصولوں پر سمجھوتے بازی کی بجائے (جیسا کہ پی پی پی یا اے این پی مسلسل کرتے آ رہے ہیں) سیکولر ازم کے اصولی موقف پر قائم رہتے ہوئے، ان مذہبی ڈھونگیوں کو بے نقاب کرتے ہوئے، سیاست کا محور طبقے اور انسانی حقوق کوبنانے کی جدوجہد جاری رہنی چاہئے۔
