Month: 2020 اکتوبر


مائی بختاور: جاگیرداری کے خلاف مزاحمت کا استعارہ

انہیں سندھ کے زمینی اشرافیہ کے خلاف مزاحمت کی علامت ہونے کی وجہ سے یاد رکھنا چاہئے کیونکہ ان کا کردار امریکہ کی خواتین ٹیکسٹائل ورکرز سے کم اہم نہیں ہے جنہوں نے 1857ء میں سرمایہ داروں کے ذریعے ان کے استحصال کے خلاف بغاوت کی تھی۔

پی ڈی ایم جلسے عمران حکومت سے نفرت کا اظہار ہیں مگر کیا اپوزیشن ڈٹی رہے گی؟

دس سال پہلے تیونس میں بھی انقلاب سیدی بو سید نامی چھوٹے سے قصبے میں شروع ہوا تھا اور چند دن بعد دارلحکومت کو اپنی لپیٹ میں لے چکا تھا۔ علی آباد، وزیرستان اور کوئٹہ بھی اسلام آباد پہنچ سکتے ہیں۔ ایک مثال ابھی ہماری آنکھوں کے سامنے ہے!

بائیڈن ٹرمپ مباحثہ مگر دور دور سے!

امریکہ میں ڈاک کے ذریعے اور قبل از وقت ووٹنگ کا آغاز ہو گیا ہے اور کہا جا رہاہے کہ اب تک تقریباً 22 ملین لوگ پورے ملک میں اپنا حق رائے دہی استعمال کر چکے ہیں۔

وزیر خانم: پدر سری معاشرے کا صنفی استعارہ

میرے نقطہ نظر کے مطابق شمس الرحمن کی یہ تصنیف ایک پدر سری معاشرے کا صنفی استعارہ ہے جس میں سماجی نا انصافیوں کو نظر انداز کرتے ہوئے ایک عورت کے انفرادی رویے کو غلط ثابت کیا گیا ہے جو بذات خود ان سماجی ناانصافیوں کا شکار ہے۔

ماحولیاتی بحران: 20 سال میں 7 ہزار قدرتی آفات سے 1.2 ملین افراد ہلاک، 3 ٹریلین ڈالر کا معاشی نقصان

”ہم جان بوجھ کر تباہی پھیلا رہے ہیں۔ پچھلے بیس سال کا جائزہ لیا جائے تو یہی سبق ملتا ہے کہ ہم تباہی پھیلا رہے ہیں۔ کرونا بحران نے ایک مرتبہ پھر یہ سبق دیا ہے کہ سیاسی اور کاروباری رہنما اپنے ارد گرد سے لاتعلق ہیں “۔