Month: 2021 مارچ


مفت ویکسین سب کیلئے: احتجاجی مہم کا پہلا ’آن لائن جلسہ‘ آج رات 8 بجے ہو گا

اس مہم کا مقصد یہ ہے کہ اس برے وقت میں گورنمنٹ اپنی بنیادی ذمہ داریوں سے راہ فرار اختیار نہ کرے۔ یہ انتہائی شرمناک بات ہے کہ پاکستان دنیا کا واحد ملک ہے جس نے ویکسین بیچنے کیلئے پرائیویٹ کمپنیوں کو اجازت دی ہے۔ حکومت کو چاہیے کہ تمام غیر ضروری اور غیر ترقیاتی اخراجات کو کم کرتے ہوئے عوام کو فوری اور مفت ویکسین فراہم کرے۔

عمران خان کے بیٹے بارے دعویٰ غلط: برسٹول کی کوئی یونیورسٹی اسلامی تاریخ کی ڈگری نہیں دیتی

آرمی چیف کی تعیناتی کے وقت بھی محدود پیمانے پر مخصوص مذہبی مہم چلائی گئی تھی اور پاکستان میں سب سے طاقتور سمجھی جانیوالی شخصیت کو بھی میلاد اور نعت خوانی اپنے گھر میں منعقد کروانے کی خبریں میڈیا پرچلوانا پڑیں۔

ویکسین منافع خوری نہیں، شہریوں کی زندگیاں بچانے کیلئے درآمد کی جائے

پاکستان کے حکمران طبقات ویکسین کو منافع کمانے کی ایک جنس سے زیادہ اہمیت دینے سے گریزاں ہیں۔ ویکسین دنیا بھر میں ہر انسان کی بنیادی ضرورت اور حق ہے۔ اس وقت تک دنیا میں موجود دولت کا تمام تر ارتکاز، تمام تر ترقی اور ایجادات انسانیت کا مشترکہ ورثا ہیں۔ ویکسین کی ہر سطح پر مفت فراہمی یقینی بنانے کیلئے ہنگامی اقدامات کرتے ہوئے نسل انسانی کو اس موذی وبا کے خلاف مدافعت کی صلاحیت پیدا کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔

بھگت سنگھ: جس کے افکار آج بھی حکمرانوں کے لئے ڈراونا خواب ہیں!

آج ہندوستان اور پاکستان کو ایک خونی سامراجی لکیر ایک دوسرے سے الگ کرتی ہے۔ لیکن دونوں طرف محنت کشوں اور نوجوانوں کے مسائل مشترک ہیں۔ یہی سبب ہے کہ اُن مسائل کا حل بھی مشترک ہے۔ یہ حل یقینا بھگت سنگھ کے سوشلسٹ انقلاب کے خواب پر ہی مبنی ہو سکتا ہے جس سے آج بھی دنیا بھر کے حکمران خوفزدہ ہیں۔

50 لاکھ گھروں کے دعویداروں کا مزدوروں کے 84 ارب سے تعمیر مکانات پر ڈاکہ

”حکومت نے محنت کشوں کے حقوق پر ڈاکہ ڈالا ہے۔ 50 لاکھ گھروں کے دعویداروں نے غریب مزدوروں کے اربوں روپے کے چندے سے تعمیر ہونیوالی سکیموں پر ڈاکہ مار کر اسے نیا پاکستان ہاﺅسنگ سکیم قرار دینے کی کوشش کی ہے۔ ہمیں پہلے سے امید تھی کہ یہ حکمران 50 لاکھ تو دور چند مکانات بھی نہیں تعمیر کر کے دے سکتے، الٹا یہ محنت کشوں کے حقوق پر ڈاکہ ڈالیں گے اور یہی سب وہ کر رہے ہیں۔ ذلفی بخاری جیسے چند پیداگیر افراد نے مزدوروں کے خون پسینے سے جمع شدہ رقم لوٹنے کےلئے یہ منصوبہ بنایا ہے۔ محنت کشوں کے مکانات اور فلیٹس بھی اپنے من پسند افراد کو الاٹ کر دیئے ہیں اور میڈیا پر نیا پاکستان ہاﺅسنگ پراجیکٹ کی تشہیر بھی کر دی ہے۔ لیکن اس منصوبہ میں حکمرانوں کو کامیاب نہیں ہونے دینگے، یہ فیصلہ واپس نہ لیا گیا تو تمام یونینوں اور محنت کشوں کو مجتمع کرتے ہوئے اس ڈاکہ زنی پر احتجاج کیا جائے گا اور متاثرہ محنت کشوں کو کسی صورت تنہا نہیں چھوڑا جائیگا۔“