ہمارے ذرائع کے مطابق مسلم لیگ نواز نے صرف ان اراکین قومی اسمبلی کو سندھ ہاؤس میں ٹھہرایا ہے جن سے آئندہ انتخابات میں سیٹ ایڈجسٹ منٹ ہوئی ہے (ان منحرفین اراکین کو یا تو نواز لیگ کی ٹکٹ ملے گی یا ان کے خلاف پی ڈی ایم امیدوار نہیں اتارے گی)۔ گو سندھ ہاؤس میں ہونے والی ملاقاتوں سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ کم سے کم تیس افراد نواز لیگ سے مزید رابطے میں ہیں لیکن اس امکان کے پیش نظر کے ان تیس افراد کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹ منٹ ممکن نہیں، اس لئے ان سے کسی قسم کا وعدہ نہیں کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق نواز لیگ ’جھوٹے وعدے‘ نہیں کر رہی۔