ضرورت اس امر کی ہے کہ محنت کش خواتین اس طبقاتی تفریق کو سمجھتے ہوئے ایک ایسی لڑائی لڑنے کی جانب جائیں جہاں محنت کش مرد و خواتین صنفی امتیاز سے بالا تر ہو کر باہمی جڑت بناتے ہوئے سرمایہ دارانہ نظام کے خلاف لڑائی لڑیں تبھی آزادی حاصل ہو سکے گی۔
Day: مارچ 7، 2022
کیا پدر شاہی نظام کے خاتمے کے ساتھ خواتین کی آزادی ممکن ہے؟
اشتہاری نہ بناؤ تک تو بات سمجھ آتی ہے مگر خواتین کی عزت پردے میں ہے کہہ کر اسے سماج کے ہر ادارے سے نکال کر صرف خاندانی ادارے کے حوالے کیا جاتا ہے تاکہ وہ اپنی شناخت سے بھی واقف نہ ہو سکے۔
اسلام آباد میں ’بلیک ہول‘ کا افتتاح
جو سفر ایک کائنات سے دوسری کائنات میں جانے کے لئے لاکھوں کروڑوں سالوں میں طے ہوتا ہے، خیال کیا جاتا ہے کہ اگر کوئی بلیک ہول میں پہنچ جائے تو وہی سفر چند لمحوں میں طے ہو جائے گا۔
خواتین کا عالمی دن: آج ملک بھر میں ’عورت مارچ‘ منعقد کئے جائیں گے
لاہور میں عورت مارچ کے انعقاد کیلئے ڈپٹی کمشنر لاہور اور عورت مارچ انتظامیہ کے درمیان مذاکرات کامیاب ہو گئے ہیں۔
فیض فیسٹیول: ’انقلابی صحافت‘ سے متعلق سیشن میں میڈیا سنسرشپ کی مذمت
حارث قدیر نے اپنی گفتگو میں پاکستان کے زیر انتظام جموں کشمیر اور گلگت بلتستان کے علاوہ بھارتی زیر انتظام جموں کشمیر میں صحافت کیلئے محدود مواقعوں کو زیر بحث لایا۔
عورت مارچ سوشلسٹ مارچ
پدر سری سرمایہ داری سے پہلے وجود میں آئی تھی۔ سرمایہ داری اور پدر سری کے ملاپ نے بے شک عورت پر جبر کو گمبھیر بنا دیامگر یہ کہنا کہ پدر سری سرمایہ داری کے خاتمے کے ساتھ خود بخود ختم ہو جائے گی، نعرے بازی کے سوا کچھ نہیں۔ محنت کش طبقے کے اندر بے شمار رجعتی رجحانات پائے جاتے ہیں۔