’ڈیموکریسی ناؤ‘ کے مطابق کسانوں کا کہنا تھا کہ رواں سال آم کی فصل کی پیداوار میں 50 فیصد تک کمی ہوئی ہے۔ اس کی وجہ پانی کی کمی ہے۔ آم کے کاشتکاروں اور تاجروں کو نقصان ہوا ہے۔
Month: 2022 مئی
پٹرولیم قیمتوں میں اضافے سے مہنگائی کا طوفان آئیگا، حقوق چھین کر لینا ہونگے
’پارٹیاں اور چہرے بدلنے سے حالات نہیں بدلتے، عالمی مالیاتی اداروں کی غلامی سے نجات حاصل کرنے کیلئے سرمایہ دارانہ نظام کے خلاف جدوجہد ناگزیر ہے اور یہ فریضہ صرف محنت کش ہی ادا کر سکتے ہیں۔‘
لانگ مارچ ناکام مگر حکومت کی ناکامیاں جاری
اس قدر شدید بحران 1971ء کے بعد پہلی دفعہ درپیش ہے جو پچھلی سات دہائیوں کی عوام دشمن پالیسیوں کا مجموعہ ہے۔ بحران جس قدر شدید ہے، بحران کا حل بھی اتنے ہی ریڈیکل متبادل کا تقاضہ کرتا ہے۔ یہ متبادل ایک سوشلسٹ پلیٹ فارم کی شکل میں ہی سامنے آ سکتا ہے۔ یہ متبادل اس وقت عوامی شعور کا حصہ نہیں مگر بن ضرور سکتا ہے۔ سوشلسٹ قوتوں کو اس وقت سرگرمی دکھانا ہو گی۔ کوئی نیاتنظیمی ڈھانچہ تشکیل دینا ہو گا جو ملکی سطح پر موجود ہو۔ امکانات موجود ہیں۔ امکانات کو حقیقت کی شکل دینا ہی اس وقت بائیں بازو کا بھی اصل امتحان ہے۔
پاکستان میں صحافیوں کے خلاف مقدمات ختم کئے جائیں: سی پی جے
تاریخی نقطہ نظرسے کم وبیش ہر دور میں ہماری صحافت پابندیوں میں جکڑی رہی ہے۔ فرق صرف اتنا ہے کہ اقتدار سے باہررہنے والی ہر سیاسی جماعت آزادی صحافت کے ترانے گاتی ہے اور اقتدار میں آنے کے بعد اس کی یادداشت سے یہ ترانے حرف غلط کی طرح مٹ جاتے ہیں!
معید پیرزادہ آپ گمراہ نہیں ہوئے تھے، بکے ہوئے ہوئے تھے
ایک دن آئے گا، سب بے نقاب ہو گا۔ خفیہ کھاتے اخباروں میں شائع ہوں گے۔ اس دن کے آنے سے پہلے بھی بہرحال یہ بات پورے وثوق سے کہی جا سکتی ہے کہ مسئلہ گمراہی کا نہیں، بکنے کا ہے۔
لانگ مارچ بارے جدوجہد کا پیش منظر درست ثابت ہوا
’جدوجہد‘ کے پاس نہ تو اقتدار کے حلقوں تک رسائی ہوتی ہے، نہ ہی وہ اثر و رسوخ اور وسائل دستیاب ہیں جو مین اسٹریم سرمایہ دار میڈیا یا اسٹیبلشمنٹ نواز ’صحافیوں‘ کے پاس دستیاب ہیں۔ ہمارے تجزیوں کی بنیاد سوشلسٹ طریقہ کار ہے۔
نائیجیریا: بوکوحرام کا حملہ، کم از کم 50 افراد ہلاک
’ڈیموکریسی ناؤ‘ کے مطابق ایک زندہ بچ جانے والے شخص نے بتایا کہ مسلح دہشت گرد موٹر سائیکلوں پر آئے اور بڑے پیمانے پر قتل عام کر کے فرار ہو گئے۔
روسی ہونے پر شرمندہ ہوں: سفیر نے استعفیٰ دے دیا
”جن لوگوں نے اس جنگ کا تصور کیا ہے وہ چاہتے ہیں کہ ہمیشہ اقتدار میں رہیں، شاندار محلات میں رہیں اور یاٹوں پر سفر کریں، لامحدود اور مکمل استثنیٰ سے لطف اندوز ہوں۔ اس مقصد کو حاصل کرنے کیلئے انہیں جتنی جانیں قربان کرنی پڑیں قربان کرنے کو تیار ہیں۔“
سزائے موت میں اضافہ: 2021ء میں 500 پھانسیاں ہوئیں
سعودی عرب میں 2021ء میں سزائے موت سنائے جانے کی تعداد دگنی سے بھی زیادہ رہی ہے۔
جموں کشمیر: مرد تو ہجرت کر جاتے ہیں، تعلیم یافتہ خواتین کہاں جائیں؟
جموں کشمیر کے نوجوانوں اور محنت کشوں کو سامراجی قبضے سے نجات کی جدوجہد کو طبقاتی بنیادوں پر استوار کرتے ہوئے اس نظام کے خاتمے کی علاقائی اور عالمی جدوجہد کے ساتھ جوڑنا ہو گا۔ اب نسل انسانی کیلئے سوشلزم ہی راہ نجات ہے۔