Month: 2022 مئی


ابو بکر سے ملاقات پر ایک پشتون بچے کا عمران خان کو خط

امید ہے آپ کی سوشل میڈیا ٹیم یہ خط آپ تک پہنچا دے گی۔ میں نہیں چاہتا کہ میرا خط وائرل ہو مگر یہ ضرور چاہتا ہوں کہ آپ ان سارے سکھ بچوں سے ضرور ملیں جن کے والدین ٹارگٹ کلنگ میں مارے گئے اور ان سارے بچوں کی قمیضوں پر آٹو گراف دیں جن کی ٹانگیں طالبان کی لگائی لینڈ مائنز میں ضائع ہو گئیں۔ جس محبت سے آپ ابو بکر سے ملے اس کی وجہ سے مجھے پورا یقین ہے آپ میری بات ضرور مانیں گے۔

علی وزیر کو جیل میں رکھنے کے ریاستی ہتھکنڈے

محسن داوڑ کے مطابق علی وزیر کو جونہی موجودہ مقدمات میں ضمانتیں ملنا شروع ہوئیں، تو بوٹ بیسن پولیس تھانہ میں مئی 2018ء میں سربمہر (سیل) کی گئی ایک من گھڑت ایف آئی آر علی وزیر کو مزید عرصہ تک جیل میں رکھنے کیلئے ظاہر کی گئی ہے۔

یکساں قومی نصاب: ڈاکٹر عبدالسلام کا ذکر اقلیتوں میں بھی نہ ہو سکا

ڈاکٹر عبدالسلام کی قبر پر لگی ان کے نام کی تختی توڑنے سمیت پاکستان کی کچھ جامعات میں ان کے نام سے منسوب شعبہ جات کے نام تبدیل کئے جانے سمیت متعدد ایسے اقدامات ماضی میں بھی کئے گئے ہیں، جن کے ذریعے سے ڈاکٹر عبدالسلام کے نام اور کردار کو ان کی مذہبی شناخت کی وجہ سے مٹانے کی سازش ظاہر ہوتی ہو۔

پوتن ناٹو کے لئے بہترین بھرتی افسر ثابت ہوئے ہیں

ہر جنگ کے کئی پہلو ہوتے ہیں۔ یوکرین جنگ کا ایک، بہت اہم، پہلو ناٹو ہے مگر جس درندگی کا مظاہرہ روس یوکرین میں کر رہا ہے اگر کوئی ترقی پسند اس سے آنکھیں چرا کرآئیں بائیں شائیں کر رہا ہے تو اسے جماعت اسلامی یا اخوان المسلمین میں شامل ہو جانا چاہئے کیونکہ ایسا ترقی پسند سوشلسٹ نہیں، فنیٹک (Fanatic) ہے جسے سامراج دشمنی اور امریکہ دشمنی کا ہی فرق معلوم نہیں۔

اقوام متحدہ نے پاکستان کو خشک سالی کا شکار ملک قرار دے دیا

رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ اگر زمین کے انحطاط کے موجودہ رجحانات جاری رہے تو خوراک کی فراہمی میں رکاوٹیں، جبری نقل مکانی، حیاتیاتی تنوع میں تیزی سے کمی اور نسلوں کی معدومیت میں اضافہ ہو گا، جس کے ساتھ کووڈ19 جیسی زونوٹک بیماریوں، انسانی صحت میں کمی اور زمینی وسائل کے تنازعات کا خطرہ بڑھ جائے گا۔

آئین کی جیت

جناب آپ تو جانتے ہوں گے کہ آئین کے دس سے زیادہ آرٹیکل ہیں جن میں عوام کے بنیادی حقوق کی فراہمی کو ریاست کی ذمہ داری قرار دیا گیا ہے۔ تو کیا یہ کروڑوں لوگوں پر حکومت کرنے والے اقتدار میں آنے اور جانے والے آئین سے نابلد ہیں؟ اگر یہ آئین نہیں جانتے۔ آپ نہیں جانتے تو کون جانتا ہے؟ کون جانتا ہے قانون، کون ہے ذمہ دار اس بوڑھی بیوہ کا جو شہر میں پندرہ میڈیکل سٹورز موجود ہونے کہ باوجود رات بھر درد سے بلکتی ہوئی دنیا کو خیر آباد کہہ گئی؟ کیونکہ اس کے پاس گولی کے پیسے نہیں تھے؟ کون ہے ذمہ دار اس کنواری بڑھیا کا جس کی شادی صرف اس وجہ سے نہ ہو سکی کہ اس کے بھیا بھابھی کے پاس جہیز کی رقم نہیں تھی؟ آپ کا وہی مقدس آئین جس کی آج جیت ہوئی جس میں بنیادی حقوق ریاست کی ذمہ داری ہیں؟ یا وہ آئین جو امیروں کی دولت کی حفاظت کے لیے بنایا گیا ہے؟