’یہ ہے اصل ایران، سکیورٹی فورسز نے مہسا امینی کی تدفین کے بعد پر امن مظاہرین پر فائرنگ کر دی، متعدد مظاہرین زخمی ہوئے ہیں۔ پہلے حجاب پولیس نے 22 سالہ لڑکی کو قتل کیا اور اب غمزدہ لوگوں کے خلاف بندوق اور آنسو گیس کا استعمال کیا جا رہا ہے۔‘
Month: 2022 ستمبر
رنجیت سنگھ کا مجسمہ توڑا جا سکتا ہے تاریخ سے حذف نہیں کیا جا سکتا
ان کی سلطنت اور حکمرانی کی توسیع ان کی کثیر المذہبی پنجابی فوج سے منسوب ہے جو سکھوں، مسلمانوں، اور ہندوؤں پر مشتمل تھی۔ ان کی فوج کے بہت سے کمانڈر جیسے شیخ الٰہی بخش، غوث خان، امام شاہ، مظہر علی، سلطان محمود خان، محمد خان ظفر، نذیر الدین الٰہی، اور فقیر عزیز الدین مسلمان تھے۔ اسی طرح ان کے وزرا کا تعلق مختلف مذہبی برادریوں سے تھا۔ مثال کے طور پر، فقیر عزیز الدین (مسلمان) نے ان کے وزیر خارجہ کے طور پر کام کیا۔
مہسا امینی کی ہلاکت کے خلاف ایران بھر میں احتجاج
مہسا امینی تہران کی سڑکوں سے نام نہاد ’اخلاقی گشت‘ کرنے والی پولیس کے ہاتھوں اغوا ہونے کے دو گھنٹے بعد کوما میں ہسپتال میں داخل تھی۔
پاکستان: ’انقلابی امدادی و احتجاجی کمپئین‘ کے منتظم اویس قرنی کا انٹرویو
ہم دنیا کے محنت کش طبقے سے کہتے ہیں، جیسا کہ مارکس نے خود کہا، دنیا بھر کے محنت کشو ایک ہو جاؤ۔ ہمارا نعرہ ہمارے دکھ برابر ہیں۔ ایک کی چوٹ سب کی چوٹ ہے۔ لہٰذا ہم دنیا کے دیگر حصوں کے ساتھیوں سے اپیل کرتے ہیں کہ ہم اس جدوجہد میں خود کو تنہا نہیں سمجھتے۔ ہماری جدوجہد آپ کی جدوجہد ہے اور ہمارا درد آپ کا درد ہے۔ آپ کا ساتھ بہت اہمیت کا حامل ہے اور ہماری جدوجہد، ذہنوں اور دلوں میں ایک اعلیٰ مقام رکھتا ہے اور اس بار ہم یکجہتی کا کھل کر اظہار کر سکتے ہیں اور محنت کش طبقے کی مختلف قومیتوں کے گرد یکجہتی پیدا کر سکتے ہیں، ایک تنظیم بنا سکتے ہیں، ایک انٹرنیشنل تشکیل دے سکتے ہیں جو اس غیر منصفانہ نظام کا مقابلہ کر سکے جو ایمازون سے ارجنٹائن، چلی سے لے کر لبنان، یورپ سے مشرق وسطیٰ اور یوکرین، امریکہ سے آسٹریلیا اور افریقہ سے لے کر ایشیا تک دنیا میں ہر جگہ تباہی پھیلا رہا ہے۔ اور ہم ایک بین الاقوامی تنظیم بنا سکتے ہیں جو ان تمام مصائب کا خاتمہ کر سکے۔
امریکہ میں ریلوے مزدور انجمنوں کے معاہدے نے ملک کو اقتصادی بحران سے بچا لیا
یہ معاہدہ ملک کے لئے اتنا اہم تھا کہ صدر بائیڈن نے ریلوے مزدوروں کے مسائل کے حل کے لئے حال ہی میں ایک صدارتی بورڈ بھی قائم کیاتھا۔
بھارتی جموں کشمیر میں فوجیوں سمیت لاکھوں غیر مقامی افراد کو ووٹ کا حق
بی جے پی کی حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد نہ صرف ہندوستانی محنت کشوں پر معاشی حملوں میں اضافہ ہے، کشمیری عوام پر جبر میں اضافہ ہوا بلکہ خواتین، مذہبی اور نسلی اقلیتوں کے خلاف تعصب کو بھی بڑے پیمانے میں فروغ دیا گیا۔
دی سوشلزم منسٹر: کیا سوشلسٹوں کو سرمایہ دار حکومتوں میں شامل ہونا چاہئے؟
پاکستان کے موجودہ حالات کے پیش نظر تو یہ بحث کوئی معنی نہیں رکھتی کہ سوشلسٹوں کو سرمایہ دار حکومت میں شامل ہونا چاہئے یا نہیں۔ ہاں بھٹو دور میں یہ بحث ضرور موجود تھی۔ دنیا کے دیگر ممالک میں، جہاں بایاں بازو نسبتاً بڑا وجود رکھتا ہے، یہ بحث گاہے بگاہے جنم ضرور لیتی ہے۔
جامعہ پونچھ: طلبہ مسائل اور ناقابل مصالحت جدوجہد
آئے روز دیکھا جاتا ہے کہ ہر بڑی سیاسی جماعت طلبہ حقوق کے نعرے لگاتے ہوئے اقتدار میں آتی ہے اور اقتدار کی ہوس کی وجہ سے طلبہ کو حقوق دینا ہی بھول جاتی ہے بلکہ ان کو جبر کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ اقتدار کی سیاست کرنے والی تمام سیاسی جماعتیں اپوزیشن میں رہتے ہوئے طلبہ حقوق کے نام پر سیاست بھی کرتی ہیں، طلبہ یونین کی بحالی کا مطالبہ بھی کرتی نظر آتی ہیں۔ مگر اقتدار کے اندر آتے ہی وہ ان تمام تر مطالبات اور دعووں کو بھول جاتی ہیں۔ نام نہاد ترقی پسند جماعتیں بھی طلبہ یونین کے الیکشن شیڈول کو جاری کرنے میں ناکام رہی ہیں اور آئندہ بھی طلبہ کی تحریک کے بغیر کوئی جماعت اس طرف جاتے ہوئے نظر نہیں آ رہی۔
سویڈن: اگلی حکومت دائیں بازو کا بلاک بنائے گا
اتوار کے روز ہونے والے عام انتخابات کی گنتی بدھ کی شام مکمل ہو گئی اور حتمی نتائج کے مطابق لیفٹ بلاک تین نشستوں سے الیکشن ہار گئی۔ بدھ کے روز سویڈن کی وزیر اعظم مگدالینا اینڈرسن نے استعفیٰ دے دیا اور یوں آٹھ سالہ لیفٹ بلاک کی حکومت ختم ہو گئی۔ اس کے بعد دائیں بازو کی چار جماعتوں پر مشتمل بلاک کو حکومت بنانے کی دعوت دی گئی ہے۔
دوسروں کی زمینیں ہتھیا کر مولانا 33 ایکڑ سے 18 مربعے کے مالک بن گئے
یہ انکشافات سے بھرپور الزامات صحافی اسد علی طور نے اپنے ایک ’وی لاگ‘ میں مولانا پر عائد کئے ہیں۔ اپنے وی لاگ میں انکا کہنا تھا کہ انہیں یہ تمام معلومات مولانا کے اپنے گاؤں، خاندان کے لوگوں اور متاثرین نے فراہم کی ہیں۔ انہوں نے مولانا طارق جمیل کے پراپرٹی ٹائیکون ملک ریاض سے سابق خاتون اؤل بشریٰ بی بی اور ان کے دوست فرح بی بی تک پر مشتمل زمینیں ہتھیانے والے گروہ کے ساتھ تعلقات سمیت دیگر متعدد انکشافات پر مبنی معلومات اور ثبوتوں کے دستیاب ہونے کا بھی دعویٰ کیا ہے۔ انکا کہنا تھا کہ یہ ثبوت جلد ایک سیریز کی صورت میں لوگوں کے سامنے رکھے جائیں گے۔