Month: 2023 دسمبر


فلم اینیمل، سواستیکا کی تقسیم، پنجابی قومیت

فلم میں جو خاندانی دشمنی دکھائی گئی ہے،اس کی تہہ میں پنجاب کی تقسیم (اس تقسیم سے مراد ہندوستان کی تقسیم ہے کیونکہ حقیقت میں ہندوستان تقسیم نہیں ہوا بلکہ پنجاب اور بنگال ہی تقسیم ہوئے تھے۔ پنجاب کی تقسیم صدی کا سب سے خونریز واقعہ تھا، جس میں ایک ہی قوم نے اپنے ہی ہاتھوں بظاہر مذہبی بنیاد پر نسلی اور جینیاتی طور پر اپنے ہی کزنز کے گلے کاٹے اور اپنی ہی کزنز کو ریپ کیا تھا) کا ڈسکورس دکھائی دیتا ہے۔

امریکہ، پاکستان اور 1971ء کی بنگلہ دیش کی جنگ آزادی

ہنری کسنجر دو روز قبل، سو سال کی عمر میں وفات پا گئے۔وہ کسی تعارف کے محتاج نہیں۔ کہا جاتا ہے (گو اس کا کبھی دستاویزی ثبوت سامنے نہیں آیا) کہ انہوں نے بھٹو کو دھمکی دی تھی کہ اگر انہوں نے پاکستان کا ایٹمی پروگرام رول بیک نہ کیا تو انہیں عبرت ناک مثال بنا دیا جائے گا۔
دنیا کے بے شمار ملکوں میں ہونے والے قتل و غارت میں ان کے کردار کی وجہ سے انہیں ان کے ناقدین دنیا کا سب سے بڑا جنگی سالار (وار لارڈ)قرار دیتے ہیں۔معلوم نہیں بھٹو حکومت کا تختہ الٹنے میں ہنری کسنجر کا کوئی کردار تھا یا نہیں، مگر 1971 کی جنگ میں ان کے کردار بارے امریکہ کے مارکسسٹ جریدے جیکوبن میں غزشتہ روز ایک رپورٹ شائع ہوئی ہے۔

المیہ مشرقی پاکستان: شاعر بمقابلہ جرنیل اور سیاستدان

پاکستان کی سیاسی تاریخ دیکھیں تو اندازہ ہو گا کہ عام طور پر پاکستان کے ترقی پسند شاعر اور لکھاری سیاستدانوں، جرنیلوں اور نظریہ دانوں سے زیادہ بڑے وژنری ثابت ہوئے۔ جالب نے جو بات مشرقی پاکستان بابت کہی، اب لوگ بلوچستان کے حوالے سے دہرا رہے ہیں۔ تاریخ سے سبق نہ سیکھو تو تاریخ لوٹ کر واپس آتی ہے۔

جموں کشمیر: ہتک عزت بل اسمبلی میں پیش، صحافت تنقید سے پاک ہوگی

بل کو پیچیدہ بنانے کیلئے براہ راست اخبار، ٹی وی، ریڈیو اور ڈیجیٹل و سوشل میڈیا کا تذکرہ کرنے کی بجائے الیکٹرانک آلات، ریڈیو ٹیلی گراف، ریڈیو ٹیلی فون، کیبلز، کمپیوٹر، وائرز، فائبر آپٹک، لنکیج یا لیزر بیم وغیرہ کے ذریعے تحریری علاماتی، سگنلز، تصاویر، آوازیں وغیرہ عوام تک پہنچانے کے ذرائع کو براڈ کاسٹنگ قرار دیا گیا ہے۔ براڈ کاسٹنگ کے ذرائع استعمال کر کے کسی بھی طرح کے زبانی، تحریری یا بصری شکل میں غلط اقدام، اشاعت یا غلط بیان کی سرکولیشن، جو کسی شخص کی شہرت کو نقصان پہنچائے، اسے دوسرے کے سامنے نیچا دکھانے کا باعث ہو، اسکا تمسخر اڑانے کا باعث ہو، اس پر تنقید کا باعث ہو، ناپسندیدگی، توہین یا نفرت کا باعث بن رہی ہو تو وہ ہتک عزت قرار پائے گی۔

وقت پھسل رہا ہے اور ہم ہدف سے گمراہ ہیں: عالمی کلائمیٹ جسٹس گروپوں کا مشترکہ بیان

بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم دبئی میں COP28کے خالی ہالوں میں بیٹھے ہیں اور حکومتیں کمروں میں بند، خفیہ طور پر متن پر گفت و شنید کر رہی ہیں۔ یہ حکومتیں یا تو لاکھوں جانوں کی حفاظت کریں گی، یا دنیا بھر میں بہت سے لوگوں کیلئے موت کے وارنٹ پردستخط کریں گی۔ ہماری بہت سی کمیونٹیز موسمیاتی بحران کے فرنٹ لائنز پر ہیں، وہ ان فیصلوں سے براہ راست متاثر ہوں گی، جو ان ہالوں میں بیٹھنے والوں کی جانب سے کئے جائیں گے۔

پاکستان: 457 ارب ڈالر کی غیر رسمی معیشت سے 75 فیصد روزگار وابستہ

غیر رسمی معیشت میں جرائم اور بدعنوانی کی معیشت سے لیکر چھوٹے کاروبار، رئیل اسٹیٹ، گھریلو ملازمین اور ہر ایسی معاشی سرگرمیاں شامل ہیں جو سرکاری ریکارڈ اور سرکاری حکام کے ٹیکس سے بچ جاتی ہیں۔ اس میں کیش کے لین دین، غیر رجسٹرڈ کاروباری سرگرمیوں اور سرکاری ریکارڈ سے باہر کی ملازمتیں شامل ہوتی ہیں۔

بلوچ لانگ مارچ کے شرکا تربت سے کوئٹہ پہنچ گئے، سریاب روڈ پر دھرنا جاری

22اور 23نومبر کی درمیانی شب سی ٹی ڈی کی کارروائی میں 4بلوچ نوجوانوں کی ہلاکت کے بعد لواحقین نے تربت میں بالاچ بلوچ کی لاش سڑک پر رکھ کر احتجاجی دھرنا دیاتھا۔ کچھ دن بعد بالاچ مولا بخش کی آخری رسومات ادا کی گئیں اور دھرنا جاری رکھا گیا۔ مطالبات منظور نہ ہونے کی صورت 6دسمبر کو کوئٹہ کی جانب لانگ مارچ شروع کیا گیا تھا۔

احمد سلیم: ’ایک لائبریری چھوڑ گئے، ایک ساتھ لے گئے‘

لاہور(جدوجہد رپورٹ) پنجابی اور اردو کے معروف مصنف، محقق، شاعر، مترجم اور انسانی حقوق کے کارکن احمد سلیم پا گئے ہیں۔ ان کی عمر78برس تھی اور وہ کچھ عرصہ سے جگر کے عارضے میں مبتلا تھے، اسلام آباد میں انہوں نے پیر کے روز آخری سانس لی۔ احمد سلیم کی […]

بنجر دانشوارانہ منظر نامے میں ڈاکٹر قیصر عباس جوہر نایاب تھے

میری طرف سے ان کو بھیجی گئی آخری ای میل انتہائی مایوس کن تھی۔ وہ ایسی حالت میں لکھی گئی تھی کہ جہاں بہت سی آن لائن نفرت انگیز مہمات چل رہی تھیں۔ سرائیکی لوگوں اور سرائیکی زبان کے بارے میں بدسلوکی اور گالیوں پر مبنی مہم تھی۔ سرائیکی زبان کو دقیانوسی تصور، غیر انسانی قرار دیا جا رہا تھا۔ سرائیکیوں کو ڈاکو، چور، باہر کے لٹیرے، مجرم، جاہل اور ثقافتی طور پر غیر مہذب اور ایسے لوگ بنا کر پیش کیا جا رہا تھا، جو معاشرے کیلئے خطرہ ہیں۔میں سرائیکیوں کے خلاف بہت زیادہ تعصب، نفرت اور ثقافتی نسل پرستی کی وجہ سے میں مایوس تھا، لیکن ڈاکٹر قیصر عباس نے مجھے امید دلائی۔