وردوارے کی ایک دیوار پر مقبول بٹ شہید اور چے گویرا کے انمٹ امیج کندہ ہیں تو دوسری جانب ہتھوڑے اور درانتی کا انقلابی نشان۔
میرے ساتھ کچھ دوست تھے جن کا تعلق جے کے این ایس ایف سے ہے۔ میں نے ان سے پوچھا کہ آپ لوگ اس گوردوارے کی بحالی کے لئے کوئی مہم کیوں نہیں چلاتے؟
ان کا جواب سن کر اندازہ ہوا کہ تقسیم صرف 1947 میں نہیں ہوئی تھی۔ ہندوستان،پاکستان کے حکمران اسے روز میڈیا، نصابی کتابوں،فلموں اور دیگر نظریاتی آپریٹس کے ذریعے مسلسل ری پروڈیوس کرتے ہیں۔
”ہم نے ایک آدھ بار مطالبہ کیا،“ ایک کامریڈ نے جواب دیا”جس کی وجہ سے الٹا ہمارے خلاف پراپیگنڈہ شروع ہو گیا کہ یہ لوگ مسجد تو بنانے کی بات نہیں کرتے مگر گوردوارہ بنانا چاہتے ہیں“۔