مزید پڑھیں...

تحریک انصاف کی ’عمران خان رہائی‘ ریلی ریاستی جبر کا شکار

یہ تحریک درحقیقت سرمایہ داروں کی ریاست میں اپنا حصہ لینے اور کنٹرول کرنے کی کوشش کا نتیجہ ہے۔ اس میں اگرچہ ہم انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی ہر بار مذمت کرتے ہیں اور کرتے رہیں گے۔ تاہم ان کے سیاسی بیانیے کا ہم حصہ نہیں بن سکتے۔تحریک انصاف جس قسم کا سیاسی بیانیہ تعمیر کر رہی ہے، وہ ہمارا بیانیہ نہیں ہے۔ انہوں نے ماضی میں جو کچھ کیا ہے وہ آج کے سیاسی بیانیے کے الٹ ہے۔

صدارتی آرڈیننس اور کالعدم تنظیموں کی سرگرمیوں کیخلاف نیویارک میں احتجاج

ساؤتھ ایشیا سالیڈیریٹی نیٹورک اور جموں کشمیر یونائیٹڈ فورم کے زیر اہتمام امریکی شہر نیو یارک میں پاکستانی قونصلیٹ کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ یہ احتجاج مظاہرہ پاکستانی زیر انتظام جموں کشمیر میں ’پیس فل اسمبلی اینڈ پبلک آرڈر آرڈیننس2024ء‘ کے نفاذ اور کالعدم تنظیموں کی سرگرمیوں کے خلاف منعقد کیا گیا تھا۔

اورا گوئے: بایاں بازو صدارتی انتخاب جیت گیا

اکتوبر کو ہونے والے انتخابات کے پہلے مرحلے میں کسی امیدوار کو اکثریت نہیں ملی تھی۔ پہلے مرحلے میں یاماندو اورسی کو 44فیصد ووٹ ملے۔ یاماندو کو برازیل کے صدر لولا ڈی سلوا اور چلی کے رہنما گبرئیل بورک کے قریب سمجھا جاتا ہے۔

کرم میں خون کی ہولی: محافظ ہی قاتل ہوں تو حفاظت کون کرے؟

افغان جنگ کے بعد اس خونریزی کے کھیل میں محافظ ہی قاتلوں کا کردار بھی ادا کرتے آئے ہیں۔ جب صورتحال اس نہج پر پہنچ جائے تو پر شہریوں کی حفاظت کا ذمہ انہیں خود ہی لینا پڑتا ہے۔ جب شہری اپنی حفاظت کا ذمہ خود لینے کی کوشش کرتے ہیں تو خونریزی میں مزید اضافہ ہی ہوتا ہے۔ دہشت گردی کی اس جنگ کے ساتھ ایک کاروبار بھی جڑ چکا ہے اور یہ ریاست کے اندر ایک نظریاتی جنگ کی صورت بھی اختیار کر چکی ہے۔ اسی طرح سعودی عرب اور ایران کے مابین فرقہ وارانہ تقسیم بھی اس جنگ کا اہم حصہ بنتی جا رہی ہے۔

کوٹلی میں گرفتاریاں اور چھاپے: 30 نومبر کو دوبارہ احتجاج کا اعلان

جے کے ایل ایف ضلعی نائب صدر جبار ملک، راجی شاہد، عدیل ملک اور دیگر کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور ذرائع کے مطابق ان پر پولیس حراست میں سخت تشدد کیا جا رہا ہے۔ دیگر قائدین کے گھروں میں چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ کوٹلی، تتہ پانی اور سہنسہ سمیت دیگر کئی شہروں میں پولیس کی بھاری نفری گشت کرتے ہوئے لوگوں میں خوف پیدا کرنے کی مشقوں میں مبذول نظر آتی ہے۔

جموں کشمیر میں صدارتی آرڈیننس منسوخ، اسیروں کو رہا کیا جائے: ایمنسٹی انٹرنیشنل

ایمنسٹی انٹرنیشنل نے حکام پر زور دیا ہے کہ وہ آرڈیننس کو منسوخ کرکے پرامن اسمبلیوں کی حفاظت اور سہولت فراہم کرنے کے لیے اپنی ذمہ داریوں کو برقرار رکھیں اور اس آرڈیننس کے نفاذ کو 4 ماہ سے آگے بڑھانے سے گریز کریں۔ ان تمام لوگوں کو رہا کیا جائے جو صرف اور صرف پرامن اجتماع کے حق کو استعمال کرنے کے لیے زیر حراست ہیں۔

صدارتی آرڈیننس اور کالعدم سرگرمیوں کیخلاف نیویارک میں احتجاج کا اعلان

۱۔ ہم پاکستان کے زیر انتظام جموں کشمیر میں عوامی اجتماعات کو ریگولیٹ کرنے کے لیے صدراتی آرڈینینس کو مسترد کرتے ہیں اور اس کی فوراً منسوخی کا مطالبہ کرتے ہیں۔
۲۔ ہم سیاسی کارکنان پر ریاستی تشدد کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔
۳۔پاکستان کے زیر انتظام جموں کشمیر میں کالعدم مذہبی انتہا پسند اور مسلح تنظیموں کی جانب سے پُر تشدد کاروائیوں کی مذمت کرتے اوران کی غنڈہ گردی کے خلاف قانونی کاروائیوں کا مطالبہ کرتے ہیں۔