مزید پڑھیں...

یہ حکومت تعلیم پر جو حملہ کرنے لگی ہے، ضیا بھی نہ کر سکا

پاکستان! خبردار! عمران خان کی حکومت پاکستان کے تعلیمی نظام پر ایسا مہلک وار کرنے جا رہی ہے جس کی مثال ماضی میں نہیں ملتی۔ سنگل نیشنل کریکلم (ایس این سی) یعنی یکساں نصابِ تعلیم کے نام پر جو تبدیلیاں متعارف کروانے کا منصوبہ ہے وہ تو ضیا الحق کی مذہبی جنونی آمریت نے بھی نہ سوچی تھیں۔ ان تبدیلیوں پر اگلے سال سے عمل درآمد شروع ہو گا۔

ہلسنکی کمیشن امریکی میڈیا پر پابندیوں کی تحقیق کریگا: سی این این کی امان پور بیان دینگی

ہلسنکی کمیشن آج کل امریکہ میں ”انسانی حقوق، میڈیا، سیاست اور صحافیوں کے تحفظ“ پر تحقیقات کر رہا ہے جس میں سیاہ فام باشندوں کے حقوق کے لئے ہونے والے احتجاج کے دوران صحافیوں پر پولیس کے حملوں، ایک امریکی نشریاتی ادارے میں حالیہ سیاسی بنیادوں پر تبدیلیاں اور وائٹ ہاؤس کی جانب سے پریس کے خلاف بیانیوں پر تفشیش ہو رہی ہے۔

مطیع اللہ جان کی ’گمشدگی‘ اور رہائی

یہاں حکمران طبقہ کسی قسم کے اختلاف رائے کو برداشت کرنے پر تیار نہیں۔ سلیم شہزاد، عمر چیمہ، حامد میر، احمد نورانی اور اب مطیع اللہ جان۔ جو صحافی سرکاری احکامات سے رو گردانی کرتا ہے، اسے نشان عبرت بنا دیا جاتا ہے اور قانون بے بس دکھائی دیتا ہے۔

جو کہتے رہے، آج اس سے الٹ پر گامزن: عمران خان غیر مقبولیت کی انتہا پر

وہ کہتے تھے کہ مہنگائی ہو تو سمجھو وزیر اعظم چور ہے، مہنگائی آج روز ہر گھر کے دروازے پردستک دے رہی ہے۔ ان کا فرمان تھا کہ اوپر ایماندار وزیر اعظم ہو تو کسی کی جرات نہیں کہ بدعنوانی کرے، آج روز ایسے ایسے کیس سامنے آرہے ہیں کہ ماضی کے اسکینڈل بھول جاتے ہیں۔ جیو کی تعریفیں کرتے نہیں تھکتے تھے آج اس کے مالک کو بند کیا ہوا ہے۔ گویا ایک لمبی فہرست ہے۔