گھر میں بیٹھنا بھوک کے ہاتھوں مرنا ٹھہرا، باہر نکل گئے تو فورسز کے ہاتھوں مار پڑتی ہے، اس پر ساتھ ہی کورونا وائرس کا خوف لاحق ہے۔
مزید پڑھیں...
صرف چینی نہیں گندم بحران کے پیچھے بھی جہانگیر ترین
ومبر میں جب یہ معلوم ہو گیا کہ مارکیٹ کی ضرورت کے مطابق تو گندم موجود نہیں۔ ”ایکسپورٹ“ہو چکی ہے جو دراصل بڑے ذخیرہ اندوزوں کے پاس پاکستان میں ہی موجود تھی تو مارکیٹ میں آٹا مہنگا بلکہ بہت مہنگا بکنا شروع ہوا۔ ذخیرہ اندوزوں نے گندم نکالی اور مہنگی بیچنی شروع کر دی اور دونوں ہاتھوں سے عوام کو لوٹا گیا۔ اس طرح ایک ماہ کے دوران آٹا کی اونچی قیمت سے وہ سب کچھ پورا کر لیا گیا جسے کچھ افراد نے تحریک انصاف کی انتخابی مہم پر خرچ کیا تھا۔
طلبہ مسائل اجاگر کرنے کیلئے ’سٹوڈنٹس ہیرلڈ میگزین‘ کا آغاز
دی سٹوڈنٹس ہیرلڈ نامی رسالہ 1953-1954ء کی مشہور طلبہ تحریک میں نکالا جاتا تھا اور اس تحریک کوملک گیر تحریک بنانے میں اس میگزین نے بہت اہم کردار ادا کیا۔
ترکی: اردگان کے خلاف تا دم مرگ بھوک ہڑتال کرنیوالی انقلابی گلوکارہ انتقال کر گئی
ان تمام تنازعات کے باوجود گروپ یوروم ترکی کی تاریخ کا سب سے زیادہ سنا جانے والا بینڈ ہے
ننگے تار کو چھیڑیں گے، کرنٹ تو لگے گا
کرونا کی وبا نہ تو ہمارے اعمال کا نتیجہ ہے اور نہ ہی کم محنت کانتیجہ۔
اب جدائی کے سفرآئیں گے
صبح آئے گی، ا سے آنا ہے
آج کی ویڈیو: کرونا وبا سے پاکستان میں 50 لاکھ بیروزگار اور 1.5 کروڑ لوگوں کے غریب ہونے کا خدشہ!
کرونا وبا نے جہاں انسانوں کی زندگیوں کو بری طرح متاثر کیا ہے وہاں اس نے سرمایہ دارانہ نظام کے بحران کو مزید خستہ حال بنا دیا ہے۔
پھانسی گھاٹ پر میکڈونلڈز
اپنی آخری تقریر میں بھٹو نے امریکہ سے (غلط طور پر) کہا تھا کہ ”پارٹی از ناٹ اوور۔“ امریکہ، فوجی آمریت اور مراعات یافتہ طبقوں نے محنت کش طبقے کی پارٹی پر 1977ء میں جو شب خون مارا تھا، بھٹو کے پھانسی گھاٹ پر بنا ہوا میکڈونلڈز اور اس میں کولا کے ساتھ بے مزابرگر کھانے والے بے فکرے مڈل کلاسئے اس شب خون کا تسلسل ہیں۔
چلو چلیں، بڑھے چلیں
تو کس لئے ہوں خیمہ زن
کرونا، مغالطے اور کوئٹہ کا ہزار گنجی کیمپ خطرے کی گھنٹی ہیں
ویکسین کے علاؤہ اس وائرس کو انسانی جسم کے اندر مارنے کا کوئی بھی طریقہ نہیں۔