کتاب قاری کو صدر ٹرمپ کی مرکزی انتظامیہ کا وہ رُخ دکھاتی ہے جس میں روزانہ کی بنیاد پر عملے کی تبدیلی اورپیشہ ورانہ افراتفری سیاست کے سنہری اصول بن چکے ہیں۔
مزید پڑھیں...
نفرتوں کے کھیل‘ کھیلوں کی نفرت…
اصل حرام خور جنوب ایشیا کے ممالک کے حکمران طبقات (اور ان کے سامراجی آقا) ہیں جنہوں نے عوام کو نفرتوں کے سوا کچھ نہیں سکھایا۔
غیر ملکی سرمایہ کاری سے جڑی کچھ خوش فہمیاں اور حقائق
تجارتی اور مالیاتی خساروں نے ان غریب ممالک کی بدعنوان حکومتوں کو مجبورکیا کہ وہ سامراجی اداروں اور ملٹی نیشنل کمپنیوں کے مطیع ہو جائیں۔
افغانستان کی کوریج: بی بی سی اردو اور اے آر وائی میں کوئی فرق نہیں!
شاید بی بی سی اردو بھی ویسے ہی دباؤ کا شکار ہے جس کا سامنا باقی میڈیا اداروں کو ہے۔
وزیر اعظم ہاؤس میں یونیورسٹی بنائیں گے نہ کالج‘ صرف لوگوں کو بیوقوف بنائیں گے!
باجوڑ یا وزیرستان میں یونیورسٹی کیوں نہیں بنائی جاتی؟ یہ یونیورسٹی بلوچستان، تھر پارکر یا سرائیکی وسیب میں کیوں نہیں بنائی جا رہی؟
اِن تلوں میں تیل نہیں!
یہ حکومت اپنے دس ماہ کے دوران جس تیزی سے غیر مقبول ہوئی ہے اس تیزی سے مقبولیت کا مظاہرہ اپوزیشن نے نہیں کیا ہے۔
لاہور: بائیں بازو کی تنظیموں کے اجلاس میں اہم فیصلے
بائیں بازو کی تنظیموں کے اتحاد ’لاہور لیفٹ فرنٹ‘ کی جنرل باڈی کا اجلاس 25 جون 2019ء کو شام پانچ بجے ہوٹل پاک ہیری ٹیج لاہور میں منعقد ہوا۔
آئی فون بنانے والے محنت کشو! وعدہ کرو خودکشی نہیں کرو گے…
فیکٹری میں کام کرنے والی ایک اور محنت کش لڑکی نے بتایا کہ اُس نے کبھی چلتا ہوا آئی فون ہاتھ میں نہیں پکڑا ہے۔
رنج کاساماں بھی وہی…
رنج کا ساماں بھی وہی ہے…
سازشی تھیوریاں کیسے عوامی جدوجہد کا راستہ روکتی ہیں؟
عقیدے کی طرح سازشی نظریات کا بھی یہ فائدہ ہوتا ہے کہ ان کی مدد سے آپ ذہنی مشقت سے محفوظ رہتے ہیں۔