سرکاری نصابوں کی متاثرہ نسل بارے کچھ اشعار فاروق سلہریا کے قلم سے
مزید پڑھیں...
غاصبوں کی حب الوطنی…
ٹرمپ رجعت پسند اور سفید فام نسل پرست متوسط طبقے اور مذہبی حلقوں کا ووٹ حاصل کرنا چاہتا ہے۔
پشتو شاعری کاسفر، اجتماعی آزادی سے انفرادی حقوق تک!
رومانوی، رزمیہ اور صوفیانہ جہتوں کو اپنے دامن میں سمیٹتے ہو ئے پشتو شاعری نے ہر دور میں مزاحمتی رنگ اپنایا ہے۔
جب قانون شکنی فرض ہو جاتی ہے!
تمام انسان دشمن قوانین اسی لائق ہوتے ہیں کہ ان پر عمل نہ کیا جائے۔
بد بخت رہنماؤں کے ہوتے بھی ایک اچھی دنیا کی امید کی جا سکتی ہے…
اچھی خبر البتہ یہ ہے کہ بنی نوع انسان نے ہمیشہ برائی کی مزاحمت کی ہے اور بطور انسان ہمارے اندر خود غرضی سے زیادہ ایثار اور اشتراک کا جذبہ پایا جاتا ہے۔
میڈیا مالکان اور اینکروں کو آزادی صحافت سے نہیں پیسے سے غرض ہے!
جب اینکر اور ٹی وی مالکان آزادی صحافت کی بات کرتے ہیں تو اس کی وجہ یہ ہوتی ہے کہ ان کی ریٹنگ گر رہی ہے۔ ان کو آزادی افکار سے کبھی کوئی دلچسپی نہیں رہی۔
ساغر کی 45ویں برسی خاموشی سے گزر گئی…
’ارے صاحب، مجھے گورنر ہاؤس میں جانے کی ضرورت نہیں۔ وہ مجھے کیا دیں گے۔ دو سو چار سو؟ فقیروں کی قیمت اس سے زیادہ ہے۔‘
سرکاری رکاوٹوں کے باوجود مزدور کسان پارٹی کا مہنگائی مخالف مارچ جاری رہے گا: تیمور رحمان
ڈاکٹر تیمور رحمان کا کہنا ہے کہ مارچ کو روکنے پر پاکستان مزدور کسان پارٹی پولیس اور انتظامیہ کی شدید مذمت کرتی ہے۔
منافقت اور احساسِ گناہ کا اجتماع!
عمران خان اُن ہزاروں پاکستانی امریکیوں کی تجسیم ہے جو اس کے جلسے میں آئے۔ دونوں کو ایک دوسرے میں اپنا عکس دکھائی دیتا ہے۔
قبائلی علاقوں میں انتخابات‘ متنازعہ یا شفاف؟
اول تو ان انتخابات میں ٹرن آؤٹ انتہائی کم رہا۔ صرف 28 فیصد لوگوں نے ووٹ ڈالے۔ دوسرا یہ تاثر بھی موجود ہے کہ حکومتی امیدواروں کو جتوانے کے لئے بڑے پیمانے پر نتائج میں رد و بدل کیا گیا ہے۔