لاہور (جدوجہد رپورٹ) افغانستان میں طالبان کی عبوری حکومت کے نائب وزیراعظم ملا عبدالغنی برادر نے ایک آڈیو پیغام میں اپنے زندہ ہونے کی تصدیق کی ہے اور کہا ہے کہ وہ زخمی بھی نہیں ہوئے۔
عبدالغنی برادر کا یہ پیغام طالبان ترجمان محمد نعیم کی طرف سے ٹویٹ کیا گیا۔ تاہم انکا ویڈیو پیغام جاری نہیں کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ دو روز سے سوشل میڈیا پر مختلف ذرائع سے یہ خبریں گردش کر رہی ہیں کہ طالبان کے مابین تصادم ہوا ہے اور اس کے نتیجے میں ملا عبدالغنی برادر زخمی یا ہلاک ہو گئے ہیں۔ ابتدا میں یہ اطلاعات انکے زخمی ہونے سے متعلق تھیں جبکہ بعد ازاں یہ افواہیں بھی گردش کرنے لگیں کہ ملا عبدالغنی برادر ہلاک ہو گئے ہیں۔
2روز قبل انڈیپنڈنٹ فارسی نے بھی خبر جاری کی تھی کہ افغان صوبہ مزار شریف میں طالبان کے دو گروپوں کے مابین شدید جھڑپیں ہوئی ہیں۔ تاہم طالبان کی جانب سے کہا گیا تھا کہ داعش نے طالبان جنگجوؤں پر حملہ کیا ہے۔ دوسری طرف مزار شریف کے رہائشیوں کا کہنا تھا کہ یہ جھڑپیں طالبان کے ہی دو گروپوں کے مابین ہوئی ہیں۔
ملا عبدالغنی برادر کا آڈیو پیغام آنے کے بعد سوشل میڈیا پر ایک نئی بحث چھڑ گئی ہے۔ صارفین کا کہنا ہے کہ اگروہ زخمی بھی نہیں ہیں اور کوئی جھڑپ نہیں ہوئی تو پھر آڈیو پیغام کیوں جاری کیا جا رہا ہے۔ ویڈیو پیغام جاری کیا جائے تاکہ افواہیں فوری دم توڑ جائیں۔ سوشل میڈیا پر یہ بحث بھی جاری ہے کہ عبدالغنی برادر اگر زخمی نہ ہوتے تو ویڈیو پیغام جاری کیا جانا تھا۔ آڈیو پیغام ان افواہیں کو مزید تقویت پہنچا رہا ہے۔