سچ پوچھیں تو طارق عزیز کی موت آج سے کئی برس قبل ہو گئی تھی۔ کل تو ان کی طبعی موت ہوئی جس کا کارن ان کی بیماری تھی۔ کمرشلائزیشن کے ہاتھوں ان کی فنی موت کئی سال پہلے ہی ہو گئی تھی جب ان کے پروگرام نیلام گھر کو بند کر دیا گیا تھا۔ حقیقت تو یہ ہے کہ یہ طارق عزیز کی تیسری موت تھی۔
تاریخ
طارق عزیز سے جڑی ایک یاد
”دیکھتی آنکھوں سنتے کانوں کو میرا سلام پہنچے“!
’میں نے عمران سے کہا تھا سیاست کی بجائے ایکٹنگ کرو‘
میں نے انہیں وارننگ دی کہ پاکستانی سیاست کافی گندی ہے مگر عمران خان کا کہنا تھا کہ وہ تبدیلی لانا چاہتے ہیں۔
سوشلسٹ کیوبا سے سیکھو: سیاہ فاموں کی آزادی انقلاب کے بغیر ممکن نہیں
اقتدار میں آتے ہی فیدیل کاسترو نے سیاہ فاموں کے خلاف امتیاز کا خاتمہ کیا۔ نسل پرستی کے خلاف قانون سازی ہوئی اور سیاہ فاموں کی ترقی کے لیے حکومت نے لٹریسی پروگرامز پر خصوصی توجہ دی۔
جب جنرل صفدر نے ڈاکٹر قدیر سے کہا کہ فلاح انسانیت کے لئے بھی کچھ ایجاد کریں
21 سال گزر گئے میں آج تک منتظر ہوں کہ پاکستان میں کوئی ایسی شے ایجاد ہو جس سے انسانیت کی خدمت کے ساتھ ساتھ روزگار بھی ملے۔
یوسف بلوچ (1938-2020ء)
ان کی شخصیت کا سب سے مسحور کن پہلو یہ تھا کہ وہ ہر دم مسکراتے ہوئے نظر آتے۔ جب تقریر کے لئے اسٹیج پر آتے (اور بلا شبہ ایک بہترین عوامی مقرر تھے) تو یہ مسکراہٹ غائب ہو جاتی۔ ہاتھ ہلا ہلا کر، پر جوش مگر مدلل انداز میں تقریر کرتے۔ مزدور تحریک کا انسا ئیکلوپیڈیا تھے۔
ظلم و جبر کے خلاف لڑائی میں فرجاد ہمیشہ ہمارے ساتھ رہے گا!
وہ عمومی طور پر گلگت بلتستان کے خطے کے باسیوں کے حقوق کی بلند آواز تھا خصوصاً نلتر میں زمین ہتھیانے کے خلاف آواز اٹھانے میں ایک اہم کرادر فرجاد کا تھا۔ فرجاد کا قصور شاید اس کی دھرتی کے ساتھ بے لوث محبت ہے۔
رشی کپور کو شہرت کی بلندیوں پر ایک سوشلسٹ ادیب نے پہنچایا
یہی وجہ ہے کہ راج کپور اور رشی کپور تو سب کو یاد رہے مگر ایسے بے شمار نام پس منظر میں رہے جن کی ذہنی محنت نے ان کو سٹار بنایا۔
جاپان میں رہ کر برطانوی سامراج کے خلاف لڑنے والا ہندوستانی انقلابی
یہ وہی راش بہاری بوس تھے جنہیں دلی سازش کیس کا مرکزی ملزم قرار دیا گیا تھا۔
شو کمار بٹالوی کا مکمل کلام شائع ہو گیا
تینوں دیاں ہنجواں دا بھاڑا، نی دکھاں دا پراگا بھن دے، بھٹی والئی!