سوشل ڈیسک

سوشل ڈیسک
دودن قبل ہواؤں کا رخ کئیو کی جانب ہونے کی وجہ سے دارلحکومت بھی خطرے کی زد میں ہے لیکن حکومت کا کہنا ہے کہ تابکاری ابھی خطرناک حد تک نہیں پہنچی۔
حکمران طبقات بحرانی دور میں بھی اپنے منافع کم کرنے کی بجائے محنت کشوں کی تنخواہوں میں کمی اور ان کی تعداد کو کم کر دیتے ہیں۔ اپنے بحران کا بوجھ محنت کش طبقات پر ڈالتے ہیں۔ ایسے میں اس سرمایہ داری نظام کی کسی شکل پر بھی بھروسہ اپنے پاؤں پر کلہاڑی مارنے کے مترادف ہو گا۔ ہمیں اپنی سیاسی قوت اور طاقت کو مزید طبقاتی بنیادوں پر منظم کرنا اور اسے انقلابی سوشلزم کے نظریات سے اور زیادہ قریبی طور پرجوڑنا ہو گا۔
جیرلڈ گلین نے حکومتی ہدایات اور عمومی اتفاق رائے کے باوجود اپنے چرچ میں مذہبی اجتماع جاری رکھے۔
انقلاب کیسا ہوتا ہے یا ہوگا، اس کے چھوٹے چھوٹے نمونے تب سامنے آتے ہیں جب مزدور براہ راست اقدام اٹھاتے ہیں۔ اس کی ایک تازہ مثال فرانس کے شہر ساں بار تیلمی (Saint Barthelemy) میں سامنے آئی ہے۔ یہاں میکڈونلڈز میں کام کرنے والے مزدوروں نے قبضہ کر لیا ہے اور علاقے کے غریب خاندان جو لاک ڈاؤن کی وجہ سے سخت مشکلات کا شکار ہیں، انہیں گھروں پر کھانا پہنچا رہے ہیں۔