منگل کے روز ینگون اور دیگر قصبوں میں بکھرے ہوئے مظاہرے کیے گئے، سکیورٹی فورسز نے آنسو گیس اور اسٹین گرینیڈ کا استعمال کرتے ہوئے مظاہرین کو منتشر کیا۔
Month: 2021 مارچ
نیو یارک: کورونا امدادی فنڈ میں عدم شمولیت پر تارکین وطن محنت کشوں کا احتجاج
لاہور (جدوجہد رپورٹ) امریکی شہر نیو یارک میں سینکڑوں محنت کشوں نے دو پل، بروکلین اور مین ہٹن، بند کر کے احتجاج کیا۔ محنت کشوں کا مطالبہ تھا کہ سرکاری دستاویزات سے محروم اور غیر قانونی تارکین وطن محنت کشوں کو انصاف فراہم کیا جائے اور انہیں کورونا امدادی فنڈمیں شامل کیا جائے۔
ڈیموکریسی ناؤ کے مطابق تارکین وطن محنت کشوں کی اکثریت کھانے کی صنعت، صفائی ستھرائی اور تعمیراتی شعبوں میں خدمات فراہم کرتے ہیں اور کورونا وبائی مرض کے دوران اپنی ملازمت سے محروم ہو چکے ہیں۔ مجوزہ قانون سازی ’ہمارے نیو یارک میں سرمایہ کاری کریں‘کے ذریعے امیروں پر اضافی ٹیکس عائد کر کے ملازمتوں سے محروم ہونے والے محنت کشوں کیلئے 50 ارب ڈالر اکٹھے کئے جائیں گے۔ مجوزہ قانون سازی میں تارکین وطن محنت کشوں کو شامل نہیں کیا گیا ہے۔
دریں اثنا تارکین وطن خواتین اور گھریلو ملازمین نے اتوار کے روز نیو جرسی میں بھی مارچ کیااور فنڈز کی فراہمی کا مطالبہ کیا۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ ”ہم ضروری ہیں لیکن ہم خارج شدہ خواتین ہیں، ہم ہر طرح کی سہولت اور مراعت سے خارج ہیں، وبائی مرض کے آغاز کے بعد سے ہی وفاقی اور ریاستی حکومتوں نے ہمیں ناکام کیا، یہ ناقابل قبول اور ظالمانہ اقدام ہے۔“
1.9 ٹریلین ڈالرکا کورونا پیکیج منظور: 15 ڈالر فی گھنٹہ کم از کم اجرت کا وعدہ وفا نہ ہو سکا
نو منتخب امریکی صدر اور انکی ڈیموکریٹک پارٹی نے صدارتی انتخابات کے دوران کم ازکم تنخواہ 15 ڈالر فی گھنٹہ مقرر کرنے، بیروزگاری الاؤنس میں اضافہ کرنے سمیت دیگر وعدے کئے لیکن برسراقتدار آنے کے بعد ڈیموکریٹس اپنے وعدوں سے انحراف کر گئے۔ حالیہ قانون سازی میں وعدوں پر عملدرآمد نہ کر کے بائیڈن انتظامیہ نے محنت کش طبقے کی طرف اپنے مستقبل کے عزائم کو بھی ظاہر کر دیا ہے۔
شہزادہ کالا ہو گا یا گورا؟ برطانوی شاہی خاندان کا نسلی تعصب!
شاہی رسم ورواج اور خاندانی طاقت کے مٹتے ہوئے آثاربرطانیہ کو اس کے سامراجی جاہ و جلال کے دور میں زندہ رکھنے کے لئے تو کافی ہیں لیکن ایسا معلوم ہوتا ہے کہ شاہی خاندان کی نوجوان نسل کے لئے یہ پرانے بندھن اب ناقابل برداشت ہوتے جارہے ہیں۔
لاطینی امریکہ: سال 2020ء میں 23 ملین خواتین نوکریوں سے محروم ہوئیں
اس خطے میں بچے، نوجوان، مقامی اور افریقہ نسل کی آبادیاں بھی غربت سے متاثر ہیں اور یہ تعداد 209 ملین افراد تک پہنچنے کا خدشہ ہے۔
عورت مارچ 2021ء: ملک گیر احتجاجی ریلیاں، 15 رکنی چارٹرآف ڈیمانڈ پیش
محنت کش خواتین کے عالمی دن کے موقع پر پاکستان میں ملک گیر ’عورت آزادی مارچ 2021ء‘ کا انعقاد کیا گیا۔ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد، سب سے بڑے صنعتی شہر کراچی اور پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہور میں بڑے احتجاجی مارچ منعقد کئے گئے۔ ’عورت مارچ‘، ترقی پسند سیاسی جماعتوں اور ٹریڈ یونینز کے زیر اہتمام منعقدہ ملک گیر عورت مارچ میں بائیں بازو کی مختلف تنظیموں، خواتین تنظیموں، این جی اوز اور ٹریڈ یونینوں سمیت مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے خواتین و حضرات نے شرکت کی۔
’سینٹورس‘ ملازمین سراپا احتجاج: لیبر قوانین پر عملدرآمد سے گریزاں تنویر الیاس اقتدار کی دوڑ میں
اس خطے کے محنت کشوں کا اتنا بھیانک استحصال کرنے والوں سے یہاں تعمیر وترقی اور عوامی مسائل حل کئے جانے کی امید لگانا دیوانے کے خواب کے سوا کچھ نہیں ہے۔
سالانہ اربو ں ڈالر خیرات کے باوجود عدم مساوات میں مسلسل اضافہ!
ذرائع پیداوار کی نجی ملکیت کے خاتمے اور پیداوار کے مقصد کو منافع سے انسانی ضروریات کی تکمیل کے مقصد سے بدلنے کے سوا محنت کش طبقے کے حالات زندگی کو بہترکرنے اور اس کرہ ارض کو انسانیت کا گہوارہ بنانے کا کوئی اور راستہ موجود نہیں ہے۔
عورت کی آزادی میں رکاوٹ کلچر نہیں معیشت ہے
وقت آ گیا ہے کہ کلچر کا راگ الاپنا بند کر دیا جائے اور نام نہاد ماہرین کی نہ سمجھ میں آنے والی مشکل مشکل تجاویز پر دھیان دینے کی ضرورت نہیں۔ جینڈر سے متعلق پالیسیوں میں انقلابی تبدیلی کے لئے سیاسی فیصلے لینے کی ضروت ہے۔ان پالیسیوں کے نتیجے میں زیادہ سے زیادہ یہ ہو گا کہ گلوبل جینڈر گیپ انڈیکس پر ہم آخری پوزیشن کھودیں گے۔
انتخابات کا ڈھونگ اور سرمائے کا کردار
محنت کشوں اور نوجوانوں کے مسائل کا حل انتخابات میں نہیں انقلاب میں ہے، سرمایہ دارانہ جمہوریت میں نہیں محنت کشوں کے اپنے اقتدار میں ہے۔