حکام کے مطابق انہیں روسی فوج کی کارروائیوں کے بارے میں ’غلط معلومات‘ سے متعلق روس میں عائد کی گئی پابندیوں کی خلاف ورزی کرنے کے الزامات کا سامنا کرنا پڑے گا۔

حکام کے مطابق انہیں روسی فوج کی کارروائیوں کے بارے میں ’غلط معلومات‘ سے متعلق روس میں عائد کی گئی پابندیوں کی خلاف ورزی کرنے کے الزامات کا سامنا کرنا پڑے گا۔
انکا کہنا تھا کہ بعد میں جب وہ ہاسٹل جا رہے تھے تو جمعیت کے 100 کے قریب کارکنان ان کے قریب پہنچے اور لوہے کی سلاخوں اور خنجروں سے مارنا شروع کر دیا۔
1967ء میں بنی اس فلم کا مرکزی کردار ڈاکٹر گوتم (راجندر کمار) دنیا میں امن کے حامی ہیں۔ وہ برٹرینڈ رسل سے ملنا چاہتے ہیں کیونکہ ان دنوں برطانیہ کے اس عظیم سوشلسٹ فلسفی کو دنیا بھر میں امن کی سب سے بڑی انفرادی علامت مانا جاتا تھا۔
ایلس فیض صاحبہ کو فون آتے تھے جن پر دھمکیاں دی جاتیں تھیں اور بتایا جاتا تھا کہ فیض صاحب پر تشدد کیا جا رہا ہے، ان کی آنکھیں نکال دیں گے، ہم انہیں برف کی سلوں پر لٹا رہے ہیں…ورنہ اعتراف کرو کہ تم لوگ سازش میں شامل ہو۔
یہ سارے واقعات عوام کے اجتماعی شعور میں محفوظ رہیں گے۔ ممکن ہے کسی انقلابی متبادل کے ابھرنے تک وہ ایک اور دھوکا کھائیں یا سیاست سے بیگانگی میں وقتی طور پر اضافہ ہو لیکن وہ ہائبرڈ سانپوں کے ہاتھوں دوبارہ ڈسے نہیں جائیں گے۔ یہی اصل عدم اعتماد ہے۔ عوامی عدم اعتماد۔
ارم بلال کا کہنا ہے کہ انہوں نے اس فلم کو اسلاموفوبیا کے خلاف ایک پیغام کے طور پر بنایا ہے۔
دل میں یوں روز انقلاب آئے
ے کسی دیو ہیکل، انتہائی طاقتور اور بہت بڑے انسان کی شکل میں دکھائی دے رہا تھا۔ اس کی آنکھیں چمک رہی تھیں۔ جب اس نے مجھے گھورا تو مجھے چکر سا آ گیا۔ مجھے لگا چے ابھی مجھ سے بندوق چھین لے گا اور مجھے غیر مسلح کر دے گا۔
ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق یوکرین کی جنگ کی وجہ سے دنیا بھر کی توجہ اس جانب مبذول ہے اور اس دوران سعودی عرب میں ریکارڈ پھانسیاں دی گئی ہیں۔
1968ء میں جب فرانس میں طالب علموں اور مزدوروں کی تاریخی ہڑتالیں ہوئیں اور ایک انقلابی صورت حال ابھری تو وہ ملک گیر سطح پر ایک طالب علم رہنما بن کر ابھرے۔ انہوں نے بعد ازاں باقی ساتھیوں کے ساتھ مل کر انقلابی کمیونسٹ لیگ (ایل سی آر) کی بنیاد رکھی۔ بعد ازاں یہ جماعت این پی اے میں ضم کر دی گئی۔