’یوکرین اور دنیا کے دیگر حصوں میں موجود واقعات کو دیکھتے ہوئے ہم نے فیصلہ کیا کہ کارل مارکس کا نام ہٹا دیا جائے، جو 2014ء میں یونیورسٹی آف فلوریڈا کے ایک گروپ اسٹڈی روم میں رکھا گیا تھا۔‘

’یوکرین اور دنیا کے دیگر حصوں میں موجود واقعات کو دیکھتے ہوئے ہم نے فیصلہ کیا کہ کارل مارکس کا نام ہٹا دیا جائے، جو 2014ء میں یونیورسٹی آف فلوریڈا کے ایک گروپ اسٹڈی روم میں رکھا گیا تھا۔‘
بجلیوں سے مقابلہ تو کیا
آپ کو انتہائی دھیمی رفتار سے آگے بڑھنا ہو گا جس کے لئے ہمت اور مضبوط عزم کی ضرورت ہے۔ مشکلات اور مصیبتیں آپ کو مایوس نہ کریں۔ نہ ہی ناکامی اور غداریوں سے دل برداشتہ ہوا جائے۔ جتنی بھی مشقت کرنی پڑے، آپ کے اندر کا انقلابی مرنا نہیں چاہیے۔ مصائب اور کامیابیوں کے اس امتحان سے گزر کر ہی آپ کامیاب ہو ں گے، اور آپ کی ذاتی فتح ہی انقلاب کا اثاثہ ثابت ہو گی۔
”انقلاب کیلئے جذباتیت یا خون خرابے کی بجائے مستقل مزاجی سے کی جانے والی جدوجہد، پیش قدمی اور قربانی چاہیے۔ سب سے پہلے ذاتی تسکین کے خوابوں سے چھٹکارا پانا ہو گا… مشکلات اور مصائب آپ کو مایوس نہ کریں۔ نہ ہی ناکامی اور غداریوں سے دل برداشتہ ہوا جائے۔ جتنی بھی مشقت کرنی پڑے، آپ کے اندر کا انقلابی مرنا نہیں چاہیے۔ ان امتحانات سے گزر کر ہی آپ کامیاب ہو ں گے اورآپ کی فتح ہی انقلاب کا اثاثہ ہو گی“۔
اؤل: مارکسزم کس نتیجے پر پہنچے گی، پہلے سے ہی پتہ ہوتا ہے۔ دوم، مارکسزم ہر چیز کو معیشت تک محدود کر دیتی ہے لہٰذا یہ تخفیف پسندی (Reductionism) کا شکار ہو جاتی ہے۔
گزشتہ جمعہ کی رات پشاور پولیس نے نذیر آباد کے محلے میں ایک میوزک پارٹی پر چھاپہ مار کر میوزیکل آلات کو اکھاڑ پھینکنے کے علاوہ منتظمین اور فنکاروں کے ساتھ بدتمیزی کی۔
سرکاری سطح پر ایسی فلمیں بنا کر انکی سرکاری سطح پر تشہیراورترویج کی جا رہی ہے، جن میں مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کو بیرونی ایجنٹ، حملہ آور، غیر مقامی قرار دیکر ہندو سماج کیلئے خطرہ بنا کر پیش کیا جاتا ہے۔ اقلیتوں کے خلاف ہونے والے فسادات اور قتل عام کو خاموش اور کئی جگہوں پر سرعام سرکاری سرپرستی فراہم کی جاتی ہے۔ اس سب کا مقصد قطعی طورپر ہندو مذہب کے ماننے والوں کو بہتر زندگی دینا نہیں ہے، بلکہ محنت کش طبقے کو تقسیم اورباہم دست و گریباں کر کے انکی توجہ حقیقی مسائل سے ہٹائی جا رہی ہے۔
کرپشن ختم کرنے اور ٹیکس کے شفاف نظام کے دعوؤں پر اقتدار میں آنے والے وزیر اعظم عمران خان کی آف شور کمپنی سے متعلق کیس میں دیئے گئے سپریم کورٹ آف پاکستان کے فیصلے میں اکاؤنٹس کے دیگر مقاصد کیلئے استعمال ہونے سے متعلق کھاتوں کا تفصیلی معائنہ نہ کئے جانے کا بھی انکشاف کیا گیا ہے۔
تاہم ہلاکتوں کی اصل تعداد اس سے بھی بہت زیادہ بتائی جا رہی ہے کیونکہ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق دفتر کے پاس ملک میں مانیٹرنگ کی بڑی ٹیم ہونے کے باوجود ابھی تک یہ ٹیمیں ماریوپول سمیت کئی بری طرح سے متاثرہ شہروں سے ہلاکتوں کی رپورٹیں وصول یا تصدیق کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکیں۔
یہ مالیاتی نظام گہری سماجی عدم مساوات کو برقرار رکھنے کیلئے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ یہ ترقی کو فروغ دینے کیلئے ساز گار نہیں ہے۔