Day: اکتوبر 9، 2022

حارث قدیر کا تعلق پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے علاقے راولا کوٹ سے ہے۔  وہ لمبے عرصے سے صحافت سے وابستہ ہیں اور مسئلہ کشمیر سے جڑے حالات و واقعات پر گہری نظر رکھتے ہیں۔


ایران: ملا آمریت کو للکارتا ’عورت انقلاب‘

ایران میں بائیں بازو کی قوتوں کی بڑے پیمانے پر عدم موجودگی کی وجہ سے بین الاقوامی سطح پر محنت کشوں کی تنظیموں، انقلابی تنظیمیں اور قیادتوں کو ایرانی محنت کشوں کی اس تحریک کے ساتھ نہ صرف بھرپور طریقے سے یکجہتی کرنا ہو گی بلکہ جلا وطن ایرانی بائیں بازو کے رہنماؤں کو واضح انقلابی متبادل کو ایرانی محنت کشوں تک پہنچانے میں اپنا بھرپور کردار ادا کرنا ہو گا۔ ملائیت کے جبر کے خاتمے اور محض سرمایہ دارانہ جمہوریت کے ذریعے سے ایرانی محنت کشوں کا مقدر تبدیل نہیں کیا جا سکتا۔ گو ملا اشرافیہ کی آمریت کا خاتمے ایرانی سماج میں انتہائی آگے کا قدم ہوگا اور محنت کش طبقے کو آگے بڑھنے کا حوصلہ اور جرات فراہم کرے گا۔ تاہم ایرانی محنت کش طبقے کی نجات کی حتمی منزل کبھی بھی جمہوریت کی بحالی کے ذریعے ممکن نہیں ہے۔ ایران میں محنت کش طبقے کی فتح اس خطے میں نئے انقلابی طوفانوں کا پیش خیمہ ثابت ہو سکتی ہے۔