جس میں پنہاں مرے خوابوں کی طرب گاہیں ہیں

جس میں پنہاں مرے خوابوں کی طرب گاہیں ہیں
گھروں کی ٹونٹیوں میں جو پانی ٹنکی سے آ رہا ہے اگر وہ پینے کے قابل نہیں تو ظاہر ہے ایسے پانی سے اگر برتن دھوئے جائیں تو لازمی ہے کہ برتنوں کے سوکھنے تک انہیں استعمال نہیں کیا جانا چاہئے۔ جب برتن سوکھ جائیں گے تب ہی ٹنکی والے پانی میں موجودجراثیموں کا خاتمہ ہو گا۔
’کفایت شعاری کے نام پر غریب ممالک کوعالمی مالیاتی اداروں کی شرائط اور نیو لبرل ذہنیت نے عدم مساوات اور مزید قرضوں کے بحران کی طرف دھکیل دیا ہے۔ ان حالات میں کفایت شعاری جیسے پرانے نسخوں کا سب سے زیادہ اثر انتہائی کمزور اور پسماندہ شعبوں پر پڑ رہا ہے۔ کرونا بحران کے دوران آئی ایم ایف اور 85 حکومتوں کے درمیان طے پانے والے 107 قرض کے منصوبوں میں سے 85 فیصد ایسے کفایت شعاری منصوبے طے پائے گئے تھے جس میں کہا گیا تھا کہ اس بحران کے ختم ہونے کے بعد ان پر عمل درآمد کیا جائے گا۔‘
’الجزیرہ‘ کے مطابق عدلیہ کے سربراہ غلام حسین محسنی ایجی نے بتایا کہ انہوں نے اپنے ججوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ فسادات کے اہم عناصر سے غیر ضروری ہمدردی ظاہر کرنے سے گریز کریں اور کم قصور وار لوگوں کو الگ کرتے ہوئے انہیں سخت سزائیں دی جائیں۔
’ڈیموکریسی ناؤ‘ کے مطابق ہیکنگ گروپ کی طرف سے شائع ہونے والا یہ لیک میکسیکو کی تاریخ میں سب سے بڑا لیک ہے۔ لیک ہونے والے دستاویزات کے مطابق فوجی حکام نے ہتھیاروں، تکنیکی آلات اور حریف گروہوں کے بارے میں اہم معلومات کارٹیلز کو فروخت کیں۔
’یہ مشہور شخصیات مسلمانوں پر ریاستی پابندیوں اور تشدد پر خاموش رہی ہیں۔ انکا ایکٹوازم غیر حاضر رہا ہے۔‘
ایران کے کردستان صوبہ کے قصبہ بوکان میں ایلیمنٹری سکول کے بچے بھی احتجاجی تحریک میں شامل ہو گئے ہیں۔ منگل کے روز سکول کے بچوں نے سڑکوں پر مارچ کیا اور ’مرگ بر دیکتاتور‘ (آمر مردہ باد) کے نعرے لگائے۔
آڈیٹر جنرل آف پاکستان (اے جی پی) نے مسلح افواج پاکستان کے مالیاتی امور میں تقریباً 25 ارب روپے کی بے ضابطگیوں کا سراغ لگایا ہے۔
’بزنس ریکارڈر‘ کے مطابق آڈٹ سال 2021-22ء کیلئے دفاعی خدمات کے اکاؤنٹ پر آڈٹ رپورٹ کے مطابق پاک فوج نے 21 ارب روپے، پاک فضائیہ نے 1.6 ارب روپے اور پاک بحریہ نے 1.6 ارب روپے کی بے ضابطگیاں ہوئیں۔
آڈٹ رپورٹ میں انٹرسروسز آرگنائزشینز میں 66 ملین روپے کی بے ضابطگیوں کی نشاندہی کی گئی اور ملٹری اکاؤنٹنٹ جنرل کی جانب سے 203 ملین روپے کا غبن کیا گیا۔
ڈائریکٹر: طارق جمیل